ندیم رضا، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ،واشنگٹن ڈی سی ۔ وہ چیخ رہا تھا، بچوں کو کلاس روم سے باہر نکلنے کا کہتا اور ساتھ ہی گولی چلا دیتا، ٹیکساس میں 21افراد کے قاتل نے امریکا کو سوگ میں ڈبو دیا
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ سے 18کمسن طالبعلم اور ٹیچر سمیت 21 افراد ہلاک ہو گئے ۔ اے ایف پی کے مطابق 18 سالہ ملزم منگل کے روز ایک پستول اور ممکنہ طور پر رائفل سے لیس ہو کرایلیمنٹری اسکول میں داخل ہوا۔ عینی شاہدین کے مطابق وہ چیخ رہا تھا اور فائرنگ کر رہا تھا۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ کلاس روم میں داخل ہو گیا۔ اٹھارہ کم سن بچے موقع پر چل بسے جبکہ ایک ٹیچر اور دو سٹاف ممبرز بھی چل بسے ۔ سکول میں سترہ بچے زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بعض کو گولی لگی جبکہ دیگر جان بچانے کے لئے باہر بھاگتے ہوئے زخمی ہو گئے ۔
سکول کی سٹاف ممبر بینجمن یارڈی نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وہ جنونی لگ رہا تھا ۔ وہ بچوں کو باہر نکلنے کےلئے چیخ رہا تھا جیسے ہی بچے باہر بھاگے اس نے گولیاں چلائی ۔
ٹیکساس کے گورنر کے مطابق فائرنگ کرنیوالے نوجوان کا نام سیلواڈور راموس ہےجس کے اہل خانہ کی تلاش ہو گئی ہے ۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ سکول روانہ ہونے سے پہلے اپنی دادی کو بھی قتل کر کے گھر سے نکلا ۔ امریکا میں اس واقعہ کے بعد سرکاری سطح پر سوگ کا اعلان کیا گیا ہے ۔ قومی پرچم تین روز تک سرنگوں رہے گا۔ واقعہ کے بعد امریکا میں ایک مرتبہ پھر اسلحہ رکھنے کے قانون پر بحث چھڑ گئی ہے