دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، کراچی ۔ قبضے کی زمین پر مسجد کیسے بنائی جاسکتی ہے ؟زمینوں پر قبضے کے لئے مذہب کا استعمال ہو رہا ہے ، سپریم کورٹ نے کراچی میں مسجد مسمار کرنے سے روکنے کی استدعا مسترد کردی ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات کیس کی سماعت ہوئی ۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل پیش ہوئے اور کراچی میں مدینہ مسجد مسمار کرنے سے روکنے کی استدعا کی ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مسجد کی بھی مسماری کا حکم دے رکھا ہے جس سے مذہبی جماعتوں کا سخت ردعمل سامنے آرہا ہے ۔ تنازع میں نہیں پڑنا چاہتے اس لئے سپریم کورٹ اپنا حکم واپس لے ۔ اس دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے اٹارنی جنرل کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ آپ چاہتے ہیں عدالتیں ایسے ہی اپنا حکم واپس لیتی رہیں ؟
مسجد بنانی ہے تو جیب سے بنائیں ۔قبضے کی زمین پر کیوں مسجد بنائی گئی ؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے مسجد کی زمین پر پارک تو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔ ہم نے فیصلے واپس لینے شروع کردیئے تو سب کارروائی کا کیا فائدہ ؟ جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیئےعبادت گاہ اور اقامت گاہ میں فرق ہوتا ہے۔زمینوں کے قبضے میں مذہب کا استعمال ہو رہا ہے۔آپ حکومت کے نمائندے ہیں، چاہتے ہیں آسمان گر جائے حکومت نا گرے۔تجاوزات پر مسجد کی تعمیرغیر مذہبی اقدام ہے۔ اسلام اس کی اجازت نہیں دیتااس لئے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات ہر صورت گرائی جائیں گی ۔