دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ وفاقی کابینہ کا بلاول کے بغیر حلف، عمران خان کے پرانے دوست عون چودھری اب شہباز کے مشیر، محسن داوڑ کو وزارت نہ دینے کا دباؤ ، 34رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کا م کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے نواز شریف کی ہدایات پر کابینہ کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ منگل کے روز وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا۔ رانا ثنااللہ وزیر داخلہ، خواجہ آصف وزیر دفاع بن گئے۔ مریم اورنگزیب نے وزارت اطلاعات سنبھال لی ۔ مفتاح اسماعیل وزیر خزانہ ہونگے ۔ احسن اقبال ملکی منصوبہ بندی کی وزارت سنبھالیں گے ۔ اعظم نذیر تارڑ وزیر قانونی امور دیکھیں گے ۔
اسی طرح خورشید شاہ آبی وسائل کے وزیر مقرر کئے گئے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے ایک اور اہم رہنما نوید قمر وزیر تجارت بنا دیئے گئے ۔شیری رحمان کو موسمیاتی تبدیلی کی وزارت ملی ۔ پیپلز پارٹی کے عبد القادر پٹیل وزارت قومی صحت کا چارج سنبھالیں گے ۔حناربانی کھر وزیر مملکت برائے خارجہ امور لگا دی گئیں ۔ مولانا اسعد محمود وزیر مواصلات ، جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی وزارت انسداد منشیات ، ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ کووزارت فوڈ سکیورٹی ملی ہے ۔
امین الحق کے حصے پھر آئی ٹی کی وزارت آئی ہے ۔ کابینہ میں دلچسپ امر یہ سامنے آیا ہے کہ عمران کے سابق دوست عون چودھری اب شہباز شریف کے مشیر بن گئے ہیں ۔ عون چودھری نے تحریک انصاف کی تنظیم سازی میں اہم کردار ادا کیا تھا تاہم پارٹی پالیسیوں سے اختلافات کے بعد وہ منحرف ارکان میں شامل ہو گئے ۔
بلاول بھٹو نے حلف کیوں نہیں اٹھایا ؟
بلاول بھٹو نے محسن داوڑ ، بی این پی اور عوامی نیشنل پارٹی کو من پسند وزارت دینے کی بات کی جس پر شہباز شریف نے انہیں براہ راست نواز شریف سے بات کرنے کامشورہ دیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ نے محسن داوڑ یا علی وزیر کو کوئی بھی وزارت دینے کی مخالفت کی ہے ۔ اسی مشورے کے بعد بلاول بھٹو وفد کے ہمراہ اچانک لندن پہنچ گئے ۔
بلاول نوازشریف کو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی پرمبارکباد دیں گے اور وزارتوں پراپنی رائےسےآگاہ کریں گے۔ بلاول لندن سےواپسی پروزیرخارجہ کاحلف اٹھائیں گے ۔