ندیم رضا، بیوروچیف ، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام، واشنگٹن ڈی سی ۔ نوجوان پاکستانی وزیر خارجہ امریکا میں مرکز نگاہ کیوں بن گئے ؟ امریکی میڈیا کو دیئےگئے انٹرویوز میں پر اعتماد انداز، امریکا اور اٹلی کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں ہوئیں ۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق بلاول بھٹو دورہ امریکا میں خاصی پذیرائی سمیٹ رہے ہیں ۔ بطور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کیا اپنے پہلے امتحان میں کامیاب رہے ؟ اس سوال کا جواب امریکا میڈیا کی کوریج سے واضح ہو گیا ہے ۔ بلاول بھٹو نے بدھ کے روز مصروف دن گزارا۔ بلاول نے امریکی ہم منصب سے ملاقات کی اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس ملاقات میں پاک امریکا تعلقات بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔ افغانستان کی صورتحال، یوکرائن روس کی جنگ پر بھی بات چیت ہوئی ۔ سفارتی حلقوں کےمطابق بلاول اپنی پہلی ہی ہائی پروفائل ملاقات میں پر اعتماد نظر آئے اور عالمی ایشوز پر انتھونی بلکن سے محوگفتگو رہے ۔ دوران ملاقات بلاول بھٹو نے افغان صورتحال پر اپنے موقف سے آگاہ کیا۔ عمران خان کی حکومت کے چند ناکامیوں کا تذکرہ کرنا بھی نہ بھولے ۔
بلاول بھٹو کی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات
بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ کے دفتر میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے بھی ملاقات کی ۔اس موقع پر بلاول نے کہا پاکستان نے ہمیشہ عالمی مسائل کے حل کی حمایت کی ہے۔وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کومقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے بھی آگاہ کیا۔
پاکستانی وزیر خارجہ کی تیسری اہم ملاقات اطالوی وزیر خارجہ لویجی ڈی مایو سے ہوئی ۔ اس ملاقات میں بلاول نے یوکرین جنگ پر بات کی اور مسئلہ کے حل کے لئے اٹلی سمیت دیگر یورپی ممالک کو کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
امید ہے طالبان لڑکیوں کی تعلیم کا وعدہ پورا کریں گے : بلاول کا سی این این کو انٹرویو
دورے کے دوران مرکز نگاہ بنے بلاول بھٹو نے سی این این کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے انتہائی مہارت سے سوالات کے جواب دیتے ہوئے افغان مسئلے پر اپنی رائے دی ۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کی روایتی پالیسی بالخصوص بینظیر بھٹو کے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے انتہا پسندی کے سدباب کی بات کی ۔ بلاول نے کہا کہ افغان طالبان کو لڑکیوں کی تعلیم کے وعدے پر پورا اترنا ہوگا۔ افغان مسئلہ گھمبیر ہو چکا ہے ۔ عوام کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے ۔ ایسے میں دیگر ممالک کو مل کر مدد کرنا ہوگی ۔ افغان عوام بے بس ہیں ۔
بلاول نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا جس پر سی این این کی پروگرام میزبان نے بھی ان کے وژن کی تعریف کی ۔
دوسری جانب دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق بلاول کے دورے کو کامیاب بنوانے کے لئے اعلیٰ افسر پہلے ہی متحرک رہے اور فوڈ سکیورٹی کانفرنس میں پاکستان کے موقف کو بہتر انداز میں اجاگر کرنے کے لئے محنت کر رہے تھے