دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ تین دہائیوں بعد مکمل سورج گرہن ، قیامت آئی ، دجال کا ظہور ہوا نہ زمین میں ہوئی کوئی ہلچل، مختلف مفروضے سورج گرہن کے ساتھ ہی ختم ہو گئے۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق امریکا، کینیڈا اور میکسیکو میں دہائیوں بعد مکمل سورج گرہن دیکھا گیا۔ یہ اس قدر دلچسپ تھا کہ شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جس نے سورج گرہن کا نظارہ نہ کیا ہو۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں ممالک کے باشندے چھتوں ، کھلے مقامات، باغات ، ساحل سمندر سمیت دیگر جگہوں پر گھنٹوں پہلے ہی پہنچ گئے ۔ لوگوں نے اس نظارے کو اپنے کیمروں کی آنکھ میں ہمیشہ کے لئے محفوظ کر لیا۔
میڈیا مسلسل اس کی کوریج کرتا رہا۔ تینوں ممالک کے تقریبا155میل چوڑے اور چار ہزار میل لمبے حصے پر سورج گرہن واضح رہا۔ کروڑوں لوگوں نے اس کو ایک تاریخ ساز لمحہ قرار دیا۔
دلچسپ امریہ ہے کہ پوری دنیا میں اس گرہن سے پہلے طرح طرح کی کہانیاں مشہور ہو گئیں ۔ میڈیا میں مختلف تبصرے چلتے رہے جبکہ نجومیوں نے اس سے طرح طرح کی کہانیاں بنائیں ۔ یہاں تک کہا گیا کہ اس مکمل گرہن سے قیامت یقینی ہے ۔ ایک گروپ نے یہاں تک کہہ دیا کہ یہ ظہور دجال کی علامات ہیں ۔ مسلمانوں کے کئی گروپس نے تو باقاعدہ تبصروں کی بھرمار کر دی ۔ دوسری جانب سائنسی میدان میں ایسی کسی افواہ یا کہانی کی کوئی جگہ نہیں بنی ۔
یورپی خلائی ایجنسی نے دوربین کے ذریعے اس قدرتی نشان کو لائیو دکھایا۔ ناسا نے بھی اس کی لائیو نشریات جاری کیں ۔ اس حوالے سے ناسا کے سابق ڈائریکٹر سپیس سائنسز میلڈی سمتھ نے بی بی سی سے گفتگو میں کہا کہ زمین والوں نے ایک اور قدرتی نشان کا نظارہ کیا۔ اس سے نہ تو قیامت آنے والی ہے نہ ہی زمین پر کوئی توڑ پھوڑ کا عمل ہوگا۔ قصے کہانیوں پر کان نہ دھریں بس قدرت کے نظارے سے لطف اندوز ہوں ۔