قاسم چوہان ۔ بلاول کاآرمی چیف سےرابطہ،آگےکیاہونے والاہے؟چیئرمین پیپلز پارٹی پر عزم ہیں کہ آرمی چیف نے آئی جی سندھ کے معاملے پر تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
سپرلیڈ نیوز کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی نے پریس کانفرنس میں اپنے تحفظات کھل کر ظاہر کر دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ آئی جی سندھ مشتاق مہر کے گھر جانےو الے افراد کون تھے ؟وہ نامعلوم افراد کیوں آئی جی کو اپنے ساتھ لے کر گئے؟ انکے گھر کا گھیراؤ کیوں کیا گیا ؟بلاول بھٹو نے کہا کہ آرمی چیف سے رابطے میں معاملہ زیر غور آیا ہے ۔
آرمی چیف نے یقین دہانی کرائی ہے کہ تحقیقات میں سب واضح ہو جائے گا۔ غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ نتائج جلد سامنے آئیں گے ۔ سندھ حکومت وزرا کی سطح پر تحقیقات کر رہی ہے ۔ دہشت گردی کے خلاف سندھ پولیس کی کارکردگی بہترین ہے ۔ جرائم کے خاتمے کے لئے پولیس کا کردار مثالی رہا ہے ۔ بلاول نے کہا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری پر سندھ حکومت شرمندہ ہے ۔ ایسا کسی مہمان کے ساتھ کیسے کیا جا سکتا ہے ؟
کیپٹن صفدر کو ہراساں کیا گیا ہے ، بلاول
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ہراساں کیا گیا ہے ۔ یہ واقعہ سندھ کے عوام کی توہین ہے ۔ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے اپنی ابتدائی رپورٹ مرتب کر لی ہے اور بلاول بھٹو کوبھی اس واقعے کے حقائق سے آگاہ کر دیا گیا ہے ۔ بظاہر یہ واضح ہوگیا ہے کہ حساس ادارے کی جانب سے آئی جی کے گھر دھاوا بولا گیا اور انہیں ساتھ چلنے کا آرڈر ملا۔
تجریہ کاروں کے مطابق بلاول بھٹو کا آرمی چیف سے رابطہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ بظاہر سیکٹر کمانڈ آفس بڑی اتھارٹی کے حکم یا اجازت کے بغیر ایسی کارروائی کر ہی نہیں سکتا۔ ایسے میں سیاسی منظر نامہ ہی پوری کہانی سنا رہا ہے ۔
تجزیہ کاروں کے مطابق معاملہ حساس ہے مگر واضح ہے ۔ ذرائع کے مطابق اگر دس روز بعد بھی راولپنڈی سے کوئی واضح تحقیقات سامنے نہ آئیں تو سندھ پولیس چھٹیوں پر چلی جائے گی جس سے قانونی طور پر بہت بڑا خلا پیدا ہو سکتا ہے ۔ تجزیہ کاروں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق ایسے میں مرکزی حکومت کے پاس فوج طلب کرنے اور گورنر راج لگانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔