کوئی ہےجوہولناک جنگ کوروک پائےگا؟ آزربائیجان اور آرمینیا کی جنگ ہولناک تصادم میں تبدیل ہو گئی ۔ دونوں فریقین کا بھاری جانی نقصان ہو رہا ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس آرمینیا کی حمایت میں کود پڑا ہے۔ جبکہ ترکی نے آزربائیجان کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے ۔ کاراباخ میں جنگ کے شعلے قریبی ممالک میں بھی پھیل رہے ہیں ۔ آرمینیا کی فوج کے 3100 فوجی ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ تاہم آرمینیا کی فوج نےاپنے 2000سے زائد فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے ۔ جبکہ شہری ہلاکتوں کے اعداد و شمارکا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔
آذربائیجان کے بھی اتنی ہی تعداد میں فوجیوں کے مرنے کی اطلاعات میڈیا پر زیر گردش ہیں ۔ آرمینیا کی فوج نے آزربائیجان کی تنصیات کو نشانہ بنانا ہے ۔ اوربھاری نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے ۔ دوسری جانب آزربائیجان نے آرمینیا کے ہتھیارڈالنے تک جنگ جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ایسے میں ترکی نے بھی ہر طرح سے آذربائیجان کا ساتھ دینے کاعزم ظاہر کیا ۔ آذربائیجان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ اداکیا۔دوسری جانب فرانس نے آرمینیا کی حمایت کا اعلان کیا ہے جس سے حالات مزید بگڑ گئے ہیں۔ فرانسیسی صدر نے ترکی پرتنقید کی اور خطے میں آگ بھڑکانے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔
یہ بھی پڑھیئے:آزربائیجان اور آرمینیا میں بڑی جنگ چھڑ گئی
ترک وزارتِ خارجہ نے بھی فرانس کےآرمینیا کی جانب جھکاؤ کے سبب بیان بازی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔مختلف ممالک کے سربراہان نے بیانات کی حدتک جنگ روکنے کا مطالبہ کیا ہے مگر کوئی بھی رہنما واضح طور پر لڑائی ختم کرانے کے لئے میدان میں نہیں اتر رہا۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کوئی ہےجوہولناک جنگ کوروک پائےگا؟
One Comment