دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ۔ اسلام آباد۔ پٹرول مہنگا کرنے کا عندیہ دے کر مہنگائی کے خلاف سبسڈی پیکیج کس کام کا ؟ اپوزیشن نے عمران خان کے اعلان کردہ ریلیف پیکیج کو مسترد کردیا۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے ریلیف پیکیج کا اعلان کر دیاگیا ۔ قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دو کروڑ خاندانوں کے لئے آٹا ، گھی ، دالوں پر سبسڈی دیں گے ۔ یہ اشیا30 فیصد کم قیمت پر ملیں گی ۔ سبسڈی کا حجم 120 ارب ہوگا ۔ صوبائی حکومت بھی اس منصوبے میں شامل ہوگی ۔
سبسڈی سے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ کسانوں کو پانچ لاکھ روپے تک بلا سو د قرض دیں گے۔تمام شہریوں کو ہیلتھ انشورنس سکیم دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت مزید بڑھانا پڑے گی ۔وزیراعظم نے اس موقع پر بھارت اور بنگلہ دیش کی قیمتوں کا بھی ذکر کیا۔ ساتھ ہی سردیوں میں گیس بحران کے خدشات سے بھی آگاہ کر دیا۔
ریلیف پیکیج پر اپوزیشن کا سخت ردعمل
ریلیف پیکیج پر بلاول بھٹو نے کہا کہ سال میں چینی80 فیصد بڑھی ہے اور یہ سبسڈی 30 فیصد دیں گے ؟اور وہ بھی چند ہزار خاندانوں کو ؟ تین سال میں گیس 300 فیصد مہنگی ہوئی تو کیا یہاں بھی 30 فیصد سبسڈی دے کرجان چھڑا لیں گے ؟سلیکٹڈ نے وعدہ کیا تھا کہ بھکاری نہیں بنیں گے ۔ اب سعودی ریلیف پیکیج لے کر خوشیاں منا ئی جارہی ہیں ۔
وزیراعظم کے پیکیج پر ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم کا پیکیج قوم کے ساتھ ایک اور مذاق ہے ۔ ایسے بڑے دعوے سننے کی قوم کو عادت ہو گئی ہے ۔ عوام اب ان کے جھانسے میں نہیں آنے والے ۔ یہ جھوٹ بولنے کی ماہر ہیں ۔ یہ پیکیج بھی ایسا ہی ہے جیسے پچاس لاکھ گھروں اور ایک کروڑ نوکریوں کا تھا۔