وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ غیر آئینی ہونے کی بحث

وقت اشاعت :7مارچ2021

ندیم چشتی، سپر لیڈ نیوز، اسلام آباد۔ اعظم کا اعتماد کا ووٹ غیر آئینی ہونے کی بحث  چھڑ گئی ہے ۔اپوزیشن نے وزیراعظم کی جانب سے از خود اعتماد کے ووٹ لینے کو مسترد کر دیا ہے ۔

قومی اسمبلی میں   178ارکان  نے  وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کیا ۔ جیسے ہی سپیکر نے اعلان کیا ایوان میں نعرے بازی شروع ہو گئی ۔ عمران خان نے حکومتی اور اتحادی جماعتوں  کے ارکان کی نشستوں پر جا کرشکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم کو  2018  کے مقابلے میں 2ووٹ زیادہ ملے ۔

فیصل واوڈا قومی اسمبلی سے مستعفی  ہونے کے باعث عمل کا حصہ نہیں بنے ۔سپیکر قومی اسمبلی بھی ووٹ نہ ڈال سکے ۔ دوسری جانب  ووٹنگ کی گھنٹی بجتے ہی جماعت اسلامی کے عبدالاکبرچترالی  باہر چلے گئے جبکہ  محسن داوڑ نے کارروائی کا بائیکاٹ کیا ۔

ووٹنگ کے بعد سپیکر نے صدر مملکت کو آئینی خط لکھا اور اعتماد کے ووٹ کی بابت اپنی رائے سے آگاہ کیا۔ یوں وزیراعظم ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب رہے مگر اس اعتماد کے ووٹ کی آئینی بحث چھڑ گئی ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام سے گفتگو میں تجزیہ کار معید پیرزادہ نے کہا کہ  وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ بظاہر متنازع ہوگیا ہے ۔ عام طورپر اپوزیشن ایسا اجلاس بلانے کےلئے ریکوزیشن جمع کراتی ہے اور اس کے بعد تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہے مگر اس موقع پر عمران خان  نے خود ہی فیصلہ کیا اور خود ہی ارکان کو اسلام آباد سے باہر نہ جانے کاپابند کیا یوں اتحادیوں کی مشاورت کے بعد تحریک کو کامیاب بنا لیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر اعتراضات جائز ہیں ۔

غیر آئینی اجلاس بلانے پر صدر ، وزیراعظم جوابدہ ہیں ، شاہد خاقان

قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ اجلاس غیر آئینی تھا۔  خود ہی اجلاس بلا کر اعتماد کا شورمچا دیا گیا۔  قوم اس ٹولے کا محاسبہ کرے گی ۔ سمجھ نہیں آتا  یہ کہاں کا قانون ہے کہ ایک وزیراعظم خود ہی  اپنے اتحادیوں اور ارکان کی منت سماجت کر کے اجلاس بلائے اور انہیں اسلام آباد سے باہر جانے سے روک دے پھر خود ہی ووٹ لے کر سمجھے کہ اسے کلین چٹ گئی ۔

عمران اکیلے ریس میں بھاگ کر اول آگئے ، راجہ پرویز اشرف

قومی اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ پر  پیپلز پارٹی  نے بھی حکمران جماعت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا عمران خان اکیلے ہی ریس کا حصہ تھے اور خود ہی فرسٹ آگئے ۔ یہ کہاں کا قانون ہے ؟ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جو اپنی  حکومت کے ہوتے ہوئے بھی اسلام آباد کی سینیٹ سیٹ ہار گئے ۔ انہیں ضمنی الیکشن میں بھی اپنی بدترین ہار کا اندازہ ہو چکا ہے ۔ ہارا ہوا شخص آئین  سے کھلواڑ کر رہا ہے ۔

ساری رات ممبرز کے دروازے کھٹکھٹا کر حاضری لی گئی، فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ اس غیر قانونی اجلاس کو تسلیم نہیں کرتے ۔ عمران خان سلیکٹڈ ہے اور جعلی ووٹوں سے وزیراعظم بنا ہے ۔عمران خان نے ساری رات ممبرز کے دروازے کھٹکھٹا کر حاضری  لی ۔ یہ کس منہ سے ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں؟ جعلی حکمران آج ہے کل  نہیں ہوگا۔یہ گلیو ں میں منہ دکھا کر چلنے کے قابل نہیں رہیں گے ۔