الیگزینڈرفلیمنگ کوسلام

دنیا  میں بعض سائنسدان ایسے بھی گزرے ہیں جن کے بارے میں سائنس کا علم نہ رکھنے والا بھی آگاہی رکھتا ہے ۔ ان میں سے کئی سائنسدان حیرت انگیز دریافتوں کی وجہ سے محسن انسانیت کہلوائے ہیں ۔ ایسے ہی عظیم سائنسدانوں  میں سے ایک الیگزینڈر فلیمنگ ہیں۔

دنیا کی پہلی اینٹی بائیوٹک (penicillin) دریافت کرنے والے سائنس دان الیگزینڈر فلیمنگ آج کے دن یعنی 6 اگست (1881) کو پیدا ہوئے۔ فلیمنگ کا تعلق سکاٹ لینڈ سے تھا اور انکی خدمات کے اعتراف میں انہیں 1945 میں میڈیکل کی فیلڈ میں مشترکہ نوبل پرائز سے نوازا گیا۔

فلیمنگ نے Penicillium فنجائی کی اینٹی بائیوٹک خصوصیات دریافت کیں، جو کہ بقول انکے ایک حادثاتی دریافت تھی (1928) ، لیکن اس حادثے کے پیچھے انکی محنت کا بھی ہاتھ تھا۔ جب لندن میں ان کی لیبارٹری کی ایک petri dish (جس میں مختلف بیماروں والے بیکٹریا کلچر کیے گئے تھے) میں penicillium نام کی فنجائی کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا ( mold) باہر کہیں سے اکر گر گیا۔ فلیمنگ نے دیکھا کہ mold کے آس پاس موجود جگہ پر کوئی بیکٹیریا گرو نہیں کر رہا۔ جس پر فلیمنگ کو شک ہوا کہ فنجائی سے کوئی ایسا کیمکل خارج ہوا ہے جس نے آس پاس کے بیکٹریا کو ختم کر دیا ہے۔

فلیمگ نے اپنی دریافت جون 1929 میں پبلش کی جس کے بعد کئی سالوں تک penicillin پر مزید کام ہوتا رہا جس میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے فنجائی سے خالص penicillin کو الگ کیا اور تقریباً بارہ تیرہ سال بعد penicillin دنیا کی پہلی دریافت یافتہ اینٹی بائیوٹک کے طور پر مارکیٹ میں آئی۔ ساتھ ہی یہ بھی دیکھا گیا کہ مختلف بیکٹریا اور فنجائی مختلف قسم کی اینٹی بائیوٹکس قدرتی طور پر پیدا کرتے ہیں۔

اینٹی بائیوٹک ادویات انسانوں اور جانوروں کے جسموں میں مختلف اقسام کی بیکٹیریا اور کچھ فنجائی کی پھیلائی ہوئی اینفکشنز کے خلاف لڑتی ہیں اور ان جراثیموں کو مارتی اور انکی گروتھ کو روکتی ہیں۔

اینٹی بائیوٹکس سچ میں میڈیکل سائنس میں ایک انقلاب تھا جن کے آنے سے ماضی کی بہت سی جان لیوا بیماریاں آسانی سے قابل علاج ہوگئیں۔ آج ہمارے پاس اینٹی بائیوٹکس کی بہت سی اقسام اور کلاسز موجود ہیں۔ انڈسٹری میں اینٹی بائیوٹکس کی پیداوار بڑے سکیل پر ہوتی ہے جس میں بیکٹیریا کو بھی استعمال کیا جاتا ہے اور کچھ اینٹی بائیوٹکس مصنوعی طریقے سے لیبارٹری میں بنائی جاتی ہیں۔