دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ امریکی کانگریس کے 13 ارکان نے افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے صدر جو بائیڈن کو خط لکھ دیا، فوری امداد کا مطالبہ کردیا۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ان تیرہ امریکی ارکان کانگریس نے کہا ہے کہ افغان عوام کی مدد نہ کی تو افغانستان ایک بار پھر ہمارے دشمنوں کا محفوظ ٹھکانہ نہ بن جائے گا۔ افغان عوام بے حال ہیں ۔ بے روزگاری عام ہے ۔ لوگوں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے ۔ طالبان حکومت کی غلطیوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ کم از کم عوام کو اکیلا نہ چھوڑا جائے ۔
عوام کی بھلائی کے لئے طالبان حکومت کو فنڈز کا اجرا فوری کیا جائے ۔
دوسری جانب یورپی یونین نے محدود عملے کے ساتھ افغانستان میں سفارت خانہ کھول لیا ہے ۔ترجمان یورپی یونین کا کہنا ہےکہ طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کررہے۔افغانستان کو اس وقت انسانی بحران کا سامنا ہے۔انسانی بنیادوں پر امداد کیلئے سفارتخانہ کھول رہے ہیں۔اس کا یہ مطلب نہ لیا جائے کہ طالبان کی غلطیوں پر کوئی سمجھوتا کیا جائے گا۔
کیا ارکان کانگریس متفق ہو جائیں گے ؟
امریکی کانگریس کے 13 ارکان نے افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے صدر جو بائیڈن کو خط لکھ دیا ہے مگر ووٹنگ کی صورت میں امداد پر زیادہ تر ارکان قائل نہیں ہونگے۔
یہ بھی پڑھیے
واضح رہے کہ اس وقت پاکستان کا سفارتخانہ پوری طرح فعال ہے جبکہ چین اورروس کا سفارتخانہ مختصر عملے کے ساتھ فرائض نبھا رہا ہے ۔ دوسری جانب باقی تمام ممالک طالبان کی حکومت آنے کے بعد اپنے سفارتخانے بند کر چکے ہیں یا آپریشن انتہائی محدود کر چکے ہیں ۔ طالبان ترجمان نے حال ہی ایک بیان میں یہ واضح کیا ہے کہ کوئی بھی ملک سفارتی آپریشن بڑھانا چاہتا ہے طالبان کی حکومت خیر مقدم کرے گی لیکن کسی بھی ملک نے طالبان کی اس پیشکش پر جواب نہیں دیا ہے ۔