دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ کیا عمران خان ، شوکت ترین ، شاہ محمود قریشی ، فواد چودھری ، شبلی فراز سمیت اہم وزرا پر اعتماد نہیں کر رہے ؟ سوالات کی بھرمار ہو گئی ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزرا کو کارکردگی کی بنیاد پر تقسیم کرتے ہوئے ٹاپ 10رینکنگ جاری کردی ۔ اس درجہ بندی سے جہاں کئی وزیر خوش ہوگئے وہیں تعریف نہ پانے والے وزرا دبے الفاظ میں تحفظات کا اظہا ر کر نے لگے ۔ وزیراعظم کی درجہ بندی کے مطابق کارکردگی کے لحاظ سے مراد سعید نے میدان مار لیا ہے ۔ |
وزیراعظم کے ایک اورقریبی ساتھی اسد عمر کی وزارت نے دوسرا نمبر لیا ہے ۔ غربت کے خاتمے کےلئے گراں قدر اقدامات کے دعوؤں کے بعد ثانیہ نشتر تیسری پوزیشن کی حقدار قرار پائیں ۔ وزیراعظم کے وژن یکساں قومی نصاب پر عملدرآمد کروانے کا کریڈٹ دیتے ہوئے شفقت محمود کو چوتھا نمبر دیا گیا ہے ۔ ملک میں انسانی حقوق کی مخدوش صورتحال کے باوجود شیریں مزاری کارکردگی کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر آگئیں ۔
وزیراعظم نے وزرا کو تقسیم کر کے سیاسی نا پختگی کا مظاہرہ کیا ؟
وزیراعظم کی درجہ بندی کے مطابق خسرو بختیار چھٹے ، معید یوسف ساتویں،عبدالرزا ق داؤد آٹھویں نمبر پر براجمان ہیں ۔ ملک کی داخلی صورتحال میں کارکردگی کی بنیاد پر شیخ رشید کو نواں نمبر دیا گیا۔ ٹاپ ٹین رینکنگ میں فخر امام آخری پوزیشن لینے میں کامیاب رہے ۔ انعام کی حقدار وزارتوں کےملازمین کو بھی اضافی الاؤنس ملے گا۔
درجہ بندی کے اعلان کے بعد سب سے اہم سوال یہ پیدا ہو گیا ہے کہ کیا عمران خان ، شوکت ترین ، شاہ محمود قریشی ، فواد چودھری ، شبلی فراز سمیت اہم وزرا پر اعتماد نہیں کر رہے ؟ تجزیہ کاروں کے مطابق یقینی طور پر عمران خان ان وزرا سے خوش نہیں مگر دوسرے وزرا کو اسناد دے کر سیاسی نا پختگی کا مظاہرہ کیا گیا ہے کیونکہ اس سے کابینہ میں اختلافات بڑھ سکتے ہیں۔