میر پور ماتھیلو کے قریب حیات پتافی کے علاقے میں ایک انوکھا واقعہ شہ سرخیوں کا حصہ بن گیا ہے۔ آٹھ ماہ قبل مرغوں کی لڑائی پر قمار بازی کے دوران پولیس نے ایک مرغ کو بھی دھر لیا ہے جو تاحال پولیس سٹیشن میں موجود اپنے مالکان کا انتظار کر رہا ہے۔
سندھ کے شہر میر پور ماتھیلو سے سپر لیڈ نیوز کے نمائندہ خصوصی تنویر سومرو نے واقعے کی کھوج لگانے کے لئے پولیس کا موقف لیا ۔ اس دوران انکشاف ہوا کہ مرغ چھاپے کے دوران اکیلا رہ گیا تھا جبکہ تمام افراد پولیس کو دیکھتے ہی بھاگ نکلے ۔
ملزم تو قابو میں نہ آسکے مگر پولیس کے ہاتھ لڑائی میں شامل ایک مرغ ہاتھ لگ گیا۔جس کے بعد اس مرغ کو تھانے میں بند کر دیا گیا ۔
مقدمے میں نامزد ملزموں نے گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کرا لی ۔ لیکن حیرت انگیز طور پر پولیس کی تحویل میں موجود
مرغ کی ذمہ داری کسی نے نہ لی ۔
یوں یہ لڑاکا مرغ پولیس سٹیشن کے احاطے میں آٹھ ماہ سے اپنے مالک کی راہیں تک رہا ہے ۔
پولیس کیوں پریشان ہے ؟
پولیس کے مطابق اس مرغ کی حفاظت بہت مشکل ہو چکی ہے ۔ اس کا خیال رکھنا پڑتا ہے جبکہ اس کی خوراک کا بھی بندوبست آسان نہیں ۔
عدالت میں مقدمہ اب بھی زیر التوا ہے اس لئے اس مرغ کو نہ تو فروخت کیا جا سکتا ہے نہ ہی اسے کسی دوسرے کے حوالے کیا جا سکتا ہے ۔
ذرائع کے مطابق ملزم پولیس کے بے جا تنگ کرنے کی وجہ سے بھی مرغ واپس لینے سے کترا رہے ہیں ۔ ملزموں کو ڈر ہے پولیس تھانے پہنچنے پر مزید کسی انکوائری میں الجھا دے گی ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس کے لئے ٹیسٹ کیس کب منطقی انجام کو پہنچتا ہے