ندیم چشتی ، بیورو چیف دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ایک کے بعد ایک ریلیف ، کیا ہواؤں کا رخ تبدیل ہو گیا ؟ سیاسی مبصرین نے اشارے دے دیئے ۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق تحریک انصاف کے ایک ہی روز میں تین ریلیف ملے ہیں جبکہ اگر اڑتالیس گھنٹے کی بات کی جائے تو ملنے والے ریلیف اور اچھی خبروں سے ظاہر ہو رہا ہے کہ بظاہر ہواؤں کا رخ تبدیل ہو چکا ہے یا پھر اس عمل کا آغاز ہو گیا ہے ۔ منگل کے روز ایک مرتبہ پھر ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کرپشن ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم کی کارروائی پھر موخر کر دی گئی ۔احتساب عدالت کے جج کو اڈیالہ جیل میں سماعت کرنا تھی مگر نئے تعینات ہونے والے جج ناصر جاوید رانا نے چارج ہی نہیں سنبھالا جس پر مختلف سوالات اٹھنے لگے ۔
اس طرح سماعت بغیر کسی کارروائی کے 23 فروری تک ملتوی کردی گئی جس سے ایک مرتبہ پھر یہ تاثر ابھرنے لگا کہ اہم کیس میں کیوں طوالت اختیار کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ جج محمد بشیر کی ریٹائرمنٹ تک رخصت کے باعث ایک روز قبل ہی نئے جج کی تعیناتی کی گئی تھی جنہیں قانون کے مطابق فوری چارج سنبھالنا تھا ۔
شیر افضل کے خلاف کارروائی سے روک دیا گیا
ایک اور اہم کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو شیر افضل مروت کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 26 فروری تک رپورٹ مانگ لی ۔ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کیسز کی تفصیلات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی اور شیر افضل کو ہراساں نہ کرنے کے حوالے سے درخواست کی سماعت کی ۔
دوران سماعت شیر افضل مروت پیش ہوئے اور کہا کہ احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی ریلی نکالی جو کہ ان کا حق تھا۔ جس کے بعد ان کے گھر پر چھاپا مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گھر کا رات ایک بجے دروازہ توڑا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جان بوجھ کر ہراساں کیاگیا۔