حکومت سازی کا مشن ،  فیصلہ کن راؤنڈ میں  پی ٹی آئی کو برتری حاصل ؟

وقت اشاعت :19فروری2024

ندیم چشتی ، بیوروچیف اسلام آباد، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام،حکومت سازی کا مشن ،  فیصلہ کن راؤنڈ میں  پی ٹی آئی کو برتری حاصل ؟ صورتحال اور نمبر گیم دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گئی ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق حکومت سازی کا مشن اپنے آخری راؤنڈ کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ صورتحال میں ڈرامائی تبدیلی تب آئی ہے جب تحریک انصاف  کے حمایت یافتہ آزاد ارکان نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان  کر دیا ۔ اس حوالے سے اسلام آبا د میں تحریک انصاف ، مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی ۔

بیرسٹرگوہر، عمر ایوب، رؤف حسن، علامہ راجا ناصر عباس اور چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا  نے باہمی اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر بیرسٹر گوہر نے دعویٰ کیا کہ کہ ان کے آزاد ارکان 180سیٹوں پر الیکشن جیت چکے ہیں ۔ آزاد امیدوار ہمارے تھے اور بھرپور عمران خان کے بیانیہ کے ساتھ کھڑے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ عوام اس قدر ووٹ ڈالنے کے لئے باہر نکلے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ قوم پی ٹی آئی کے ساتھ ہے ۔

عمران خان نے آزاد ارکان کو پرویز خٹک کی جماعت سے اتحاد سے منع کر دیا

  دوسری جانب عمران خان کے بارے میں یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ انہوں نے اپنے ہم خیال آزاد ارکان کو پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ اتحاد سے منع کر دیا ہے ۔ اس طرح پرویز خٹک کی جماعت کے ساتھ اتحاد کا امکان یکسر مسترد ہو گیا ہے ۔

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ  پرویر خٹک کی جماعت کے بارے میں کچھ افواہیں اڑائی جارہی ہیں جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ۔ ان سے اتحاد کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ تحریک انصاف ہی خیبر پختونخواہ میں حکومت بنائے گی ۔ ہماری جماعت عمران خان کے نام پر ہے اور انہی کے ساتھ کھڑی ہے ۔

حکومت سازی کے لئے ن لیگ کہاں کھڑی ہے ؟

ن لیگ کی جانب سے جیتنے والے ارکان پر دھاندلی کے الزامات لگائے جارہے ہیں ۔ اسلام آباد میں تینوں سیٹوں پر ن لیگ کے امیدواروں کے نتائج روکتے ہوئے نوٹیفکیشن معطل کیا گیا ہے ۔ دوسری جانب تاحال ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے حکومت سازی کے لئے اپنی پوزیشن واضح نہیں کی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فی الوقت یہ جماعتیں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ۔

ن لیگ اور پی پی حکومت بنانے کے لئے تیار ہیں ، عرفان صدیقی

ادھر ن لیگ کے سینئر رہنما عرفان صدیقی نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں جماعتیں مل کر حکومت بنانے کے لئے تیار ہیں ۔ پیپلز پارٹی وفاق میں مل کر حکومت بنائے گی اور کابینہ کا حصہ بنے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک  کی بہتری اسی میں ہے کہ جماعتیں متحد ہو کر ایک دوسرے کا ساتھ دیں تاکہ ملک کو بحرانوں سے نکالا جا سکے ۔ عرفان صدیقی نے بلاول کے بیان کو خوش آئند قرار دیا جس میں انہوں نے مل کر چلنے کی بات کی ۔

کیا پی ٹی آئی وفاق میں حکومت بنانے کی مکمل پوزیشن  میں ہے ؟

سیاسی مبصرین کے مطابق پی ٹی آئی  کے حمایت یافتہ آزاد ارکان اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں مل کر چلنے کی کوئی بات نہیں ہوئی ۔ پیپلز پارٹی کا جھکاؤ واضح طور پر ن لیگ کی جانب ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی موجودہ سیٹوں کے تناسب سے حساب سے وفاق میں حکومت نہیں بنا پائے گی ۔

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے واضح طور پر نواز شریف کو اپوزیشن میں بیٹھنے کا مشورہ دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ آزاد ارکان کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے ۔

یہ بھی پڑھیے