وقت اشاعت :15ستمبر2024
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق حکمران جماعت نے اتحادیوں سے مشاورت کے بعد انصاف کی تیز ترین فراہمی کے نام سے ایک آئینی پیکیج لانے کے عمل کا آغاز کر دیا ہے جس کی رو سے آئینی ترامیم میں بیس شقیں شامل ہونگی ۔ ان میں سے سب سے اہم ملک کی اعلیٰ ترین عدلیہ میں چیف جسٹس کے چناؤکا مرحلہ ہے ۔ نئی قانون سازی کی رو سے سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ترین ججز کے پینل میں سے حکومت ایک چیف جسٹس کا چناؤ کرے گی ۔ پینل میں باقی چار ججز صاحبان کا چناؤ بھی حکومت کی صوابدید ہوگا۔ آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں ہی سنی جائے گی ۔ آئین کے آرٹیکل 181میں ترمیم ہوگی ۔ اسی طرح منحرف ارکان کے ووٹ ڈالنے سے متعلق آرٹیکل 63میں بھی ترمیم ہوگی ۔ ایک ہائیکورٹ کے جج دوسرے صوبے بھی ٹرانسفر ہو سکیں گے ۔ اسی طرح بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں 65 سے بڑھا کر 85کی جائیں گی ۔ انہی ترامیم میں ججز کی تعیناتی سے متعلق بھی اہم ترمیم بھی شامل ہےجس کی رو سے سپریم جوڈیشل کونسل ، پارلیمانی کمیٹی کو ضم کر دیا جائے گا۔