امریکہ کےمعمرترین صدرجوبائیڈن کون ہیں ؟

وقت اشاعت:8نومبر

سپرلیڈ،واشگنٹن ڈی سی۔ امریکہ کےمعمرترین صدرجوبائیڈن کون ہیں ؟ پنسلوانیا کے شہر اسکرینٹن میں پیدا ہونے والے جو بائیڈن نے سیاست کا آغاز 1972 میں ریاست ڈلاوئیر سے سینیٹ کے انتخابات میں کامیابی کے ساتھ کیاتھا۔

بائیڈن خارجہ پالیسی کا کافی تجربہ  رکھتےہیں ۔ وہ اپنے سیاسی کیریئر کے دوران سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے دو بار چیئرمین رہے ۔ انہوں نے قومی جوڈیشل کمیٹی کے چیئرپرسن کے طور پر بھی فرائض نبھائے۔واضح رہے کہ  وہ تنازعات میں بھی گھرے رہے ہیں ۔ بائیڈن کو  1994 کے پرتشدد جرائم کنٹرول کرنے  کے قانون کی حمایت پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکی ناقدین کے مطابق مذکورہ قانون بڑے پیمانے پر افریقی امریکیوں کو قید کیے جانے کی وجہ بناتھا۔

جو بائیڈن  کی ذاتی زندگی بھی پریشان کن رہی ہے ۔ 1972 میں   سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھانے کے قریب ہی  ان کی اہلیہ اور تین بچے کار حادثے کا شکار ہوئے۔ جس میں ان کی اہلیہ اور بیٹی ہلاک ہوگئے جبکہ دونوں بیٹے بیو اور ہنٹر شدید زخمی حالت میں ہسپتال لائے گئے۔  

بائیڈن کی ذاتی زندگی دکھ بھری ٹھہری۔۔

جو بائیڈن حلف اٹھائے بغیر ہسپتال روانہ ہوئے اور بعد ازاں وہیں سے سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھایا۔ 2015 میں جب جو بائیڈن امریکا کے نائب صدر تھے،تو ان کے 46 سالہ بیٹے بیو بائیڈن کی دماغ میں کینسر کی وجہ سے موت ہو گئی۔جو بائیڈن نے صدر کے لیے پہلی 1988 میں انتخاب میں حصہ لیا  تھا۔۔لیکن برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما نیل کینوک کی تقریر چوری کرنے کے انکشاف کے بعد وہ دوڑ سے دستبردار ہوگئے۔

جو بائیڈن امریکا کے صدر منتخب

اس موقع پر ان پر شدید تنقید بھی کی گئی تھی ۔ امریکی میڈیا کئی روز تک انہیں آڑے ہاتھوں لیتا رہا۔ بائیڈن نے 2008 میں ایک بار پھر اپنی قسمت آزمائی لیکن اس بار بھی ناکام رہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی نے براک اوباما کو صدر کے لیے نامزد کیا۔ جو بائیڈن کو بعد ازاں نائب صدر کے لیے نامزد کیا گیا اور اوباما کے ساتھ اگلے 8 سال تک خدمات انجام دیں۔ حال ہی میں بائیڈن نے  ٹرمپ کی کورونا پالیسی پر کڑی تنقید جاری رکھی ۔ انہیں مسخرہ اور جاہل کہہ کر کئی مرتبہ مخاطب کیا