ندیم چشتی،دی سپر لیڈ ، اسلام آباد۔ نروس 90 نہیں باجوہ خاندان کی کمپنیوں کی سنچری مکمل ہو گئی ۔چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نےنجی ٹی وی سے گفتگو میں خود ہی بڑا انکشاف کردیا ۔
جمعرات کے روز اچانک چار صفحات پر مشتمل وضاحت عاصم سلیم باجوہ کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر نمودار ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہر طرف آگ لگا دی ۔
ریت کے طوفان میں منہ چھپائے پاکستانی ٹی وی چینلز نے اچانک منہ باہر نکال لیا ۔
روایتی تبصروں کی بھرمار تو نہ ہوئی لیکن عاصم سلیم باجوہ کی وضاحت من و عن چلا کر عوام کو وہ حقائق بھی بتا دیئے جو فی الوقت چھپے ہوئے تھے ۔ یعنی عاصم سلیم باجوہ نے ایک نجی ٹی وی چینل میں انکشاف کیا کہ تعمیراتی کمپنی کا نام اس لئے نہیں لیا کیونکہ نورانی کی خبر میں اس کاتذکرہ نہیں ۔ یوں اب تک باجوہ خاندان کی 100کمپنیوں کی تصدیق ہو گئی ۔
جس میں عاصم باجوہ کے مطابق صرف 29کمپنیاں فعال ہیں ۔ باقی 70غیر فعال ہیں یا خسارے میں ہیں ۔
ایک کمپنی کا خود انکشاف کر کے یہ تعداد 100ہو گئی ہے ۔ بظاہر الزام لگانے والے پاکستانی صحافی کے دعوے اب تک درست ثابت ہوتے نظر آرہے ہیں ۔
عاصم سلیم باجوہ کی کیا وضاحت آئی ؟
ٹویٹر پر جاری وضاحتی پریس ریلیز میں عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ الحمداللہ ان کے خلاف سازش ناکام ہوگئی ۔ تمام الزامات جھوٹے ثابت ہو گئے ۔ عاصم سلیم باجوہ نے یہ تو نہیں وضاحت کی کہ یہ الزامات کس فورم پر اور کیسے جھوٹے ثابت ہوئے مگر انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے لکھا کہ ننانوے میں سے صرف 29کمپنیاں فعال ہیں ۔
اہلیہ نے جو سرمایہ کاری کی وہ ان کی اٹھارہ سالہ جمع پونجی سے کی جو کہ 19 ہزار 492ڈالر بنتی ہے ۔ یکم جون 2020 کے بعد سے اہلیہ کا باجکو کمپنی سے کوئی تعلق نہیں رہا۔
اس طرح 22 جون کو جمع کرائے گئے گوشواروں میں کوئی غلط بیانی نہیں کی ۔
کمپنیوں میں ان کی اہلیہ اور بھائیوں کے علاوہ پچاس دیگر سرمایہ کار بھی شامل ہیں ۔ سات کروڑ ڈالر کے اثاثوں میں چھ کروڑ ڈالر کے قرض لئے گئے ۔کاروبار سے پہلے دو بھائی ڈاکٹر،ایک بینک کا نائب صدر جبکہ ایک نے ریسٹورنٹ کے اعلیٰ عہدے پر کام کیا۔
زیادہ تر کمپنیاں خسارے میں ہیں ۔۔
عاصم باجوہ نے کہا کہ بیٹے جن کمپنیوں کے مالک ہیں ان میں سے سیوین بلڈرز نے کوئی کام ہی نہیں کیا ۔بیٹوں کے نام پر کان کنی کی کمپنی غیر فعال ہے ۔ہمالیہ پرائیوٹ کمپنی میں بیٹے کا صرف پچاس فیصد شیئر ہے جو چھوٹی کمپنی ہے ۔ اس کا منافع بہت کم ہے ۔
یہ بھی پڑھیئے :بیرون ملک اتنی زیادہ کمپنیاں کیسے بنیں ؟
موچی کمپنی تو مستقل خسارے میں ہے ۔بھائیوں کے پاس منی ٹریل ہے ۔ بھائیوں کے نام سلک لائنز انٹرپرائز زکا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں ۔ بیٹوں کے نام گھر بھی اسی فیصد قرضوں کی رقم سے بنائے گئے ۔
وزیراعظم کی ٹیم چھوڑ رہا ہوں ، سی پیک نہیں
پاکستان کے جیو نیوز نامی ایک ٹی وی چینل کے صحافی شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انہوں نے تصدیق کی کہ وہ بطور معاون خصوصی استعفیٰ دے رہے ہیں ۔ تاہم انہوں نے سی پیک اتھارٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دینے کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان کو استعفا پیش کریں گے ۔ اب پوری توجہ سی پیک پر ہوگی جو پاکستان کا نہایت اہم منصوبہ ہے ۔
ایک موقع پر انہوں نے کہا کہ انہیں وضاحت دینے کی ضرورت نہیں تاہم پھر بھی وہ وضاحتیں دے رہےہیں ۔ کسی بھی فورم پر اگر مجھے دستاویزات کےلئے بلایا گیا تو پیش ہو جاؤں گا