اپوزیشن کا 20ستمبر کو اے پی سی بلانے پر اتفاق

اپوزیشن کا 20ستمبر کو اے پی سی بلانے پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ اسلام آباد میں رہبر کمیٹی کے اجلاس میں پہلے گلے شکوے ہوئے اس کے بعد کانفرنس کی تاریخ دے دی گئی ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق اس سلسلے میں رہبر کمیٹی کا اجلاس اکرم درانی کی رہائش گاہ پر ہوا۔

ن لیگ  کی جانب سے احسن اقبال ، مریم اورنگزیب ، رانا ثنا اللہ سمیت دیگر نے شرکت کی ۔پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف ، فرحت اللہ بابر اور شیری رحمان نمایاں تھے ۔

اجلاس میں اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوں نے ن لیگی کردار پر تنقید کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ۔ جے یو آئی کی تجویز پر زرداری ہاؤس اسلام آبادمیں اے پی سی بلانے پر اتفاق ہوا۔

اے پی سی میں میثاق جمہوریت کے ایجنڈے کو دوبارہ نئی شکل دینے کی اطلاعات ہیں ۔ اسی طرح حکومت کو گھر بھیجنے کی پالیسی بھی طے کی جائے گی ۔

اے پی سی میں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، اسفند یار ولی، آفتاب شیر پاؤ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی قیادت شامل ہوگی ۔ مریم نواز آئیں گی یا نہیں ؟ اس حوالے سے حتمی فیصلہ سامنے نہ آسکا۔

بے سمت حکومت صرف انتقامی کارروائیاں کر سکتی ہے ،احسن اقبال

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگومیں احسن اقبال نے کہا کہ بے سمت حکومت کی پالیسی صرف انتقامی کارروائیاں ہیں ۔ ایسی حکومت سے نجات کے لئے پوری قوم متحد ہو چکی ہے ۔

اکرم درانی نے کہا کہ اے پی سی میں فائنل حکمت عملی سامنے لائی جائے گی ۔

یہ بھی پڑھیئے : اپوزیشن اور بھارت کا ایجنڈا ایک ہے ، عمران خان

اس موقع پر راجہ پرویز اشرف نے بھی توپوں کا رخ حکومت کی جانب رکھا ۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم سے کسی بھی اچھے فیصلے کی امید نہیں رکھ سکتے ۔

یہی وجہ ہے کہ حکومت کو گرانے کے لئے ایک ہو رہے ہیں۔ حکومت کو ٹف ٹائم دیتے رہیں گے۔