اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کااجلاس،شرکا کی آن لائن لڑائیاں جاری ہیں ۔ 75ویں سالانہ اجلاس میں ٹرمپ نے چین پر کڑی تنقید کی ۔ جبکہ ترکی نے اسرائیل کو ریڈار میں رکھا ۔
کورونا ایس او پیز کو مد نظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکا کی تعداد محدود ہے ۔ ویڈیو سیشنز کا اہتمام کیا گیا ہے جبکہ چند ایک لیڈروں کو خطاب کے لئے مدعو کیا گیا ہے ۔ ایسے میں کورونا کے ایس او پیز کا خصوصی خیال رکھا گیا ۔ اجلاس سے خطاب میں امریکی صدر نے چین کو عالمی نظام بگاڑنے کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ایک مرتبہ پھر چین کو کورونا کے پھیلا ؤ کا ذمہ دار قرار دیا۔ ٹرمپ نے کورونا کو "چائنہ وائرس” کہا اور عالمی برادری سے چین کو سزا دینے کا مطالبہ کر ڈالا۔ دوسری جانب چینی صدر نے بھی ٹرمپ کو خوب جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی رہنماوبا پر سیاست کومستردکریں ۔ امریکی الزامات کھوکھلےہیں ۔ چین ترقی پذیر ممالک کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسین دے گا۔
یہ بھی پڑھیئے: ایران کےساتھ قریبی تعلق رکھنےپروینزویلا پربھی پابندیاں
اختلافات ختم کریں ، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
روسی صدرولادمیرپیوٹن نے کہاکہ دنیا کو صرف ویکسین پر توجہ دینی چاہے ۔ امریکا رویہ ٹھیک نہیں ۔ ایرانی صدرحسن روحانی نےامریکا پر واضح کیا کہ امریکا نہ تو ایران پر مذاکرات مسلط کرسکتاہے اور نہ ہی جنگ۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اونتونیو گوتریس نے کہا کہ تمام ممالک اختلافات ختم کردیں ۔اسی طرح اجلاس میں ترک صدر طیب اردوان اسرائیل پر برہم دکھائی دیئے ۔ انہوں نے فسلطین اور کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ واضح رہے کہ کانفرنس سے وزیراعظم عمران خان 25ستمبر کو آن لائن خطاب کریں گے جبکہ 26ستمبر کو صبح کے سیشن میں پہلا خطاب بھارت سے ہوگا۔ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں زیادہ تر تقاریر آن لائن ہونگی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کااجلاس،شرکا کی آن لائن لڑائیاں اقوام عالم کو ایک پلیٹ فارم پر اتفاق سے بٹھانے کی کوششوں کو دھچکا لگنے کے مترادف ہیں۔