قاسم چوہان ۔ کراچی میں خواتین افسروں کےنام ڈیٹنگ ویب سائٹ پرڈالنےکاانوکھاواقعہ سندھ ہائیکورٹ کےلئے بھی ٹیسٹ کیس بن گیا ہے ۔ عدالت نے کارروائی کا حکم دےدیا۔
سپر لیڈ نیوز کےمطابق کراچی میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی خواتین آفیسرز کے ساتھ انوکھا واقعہ پیش آیا۔ یہ خواتین اپنی پروموشن کامطالبہ کر رہی تھیں ۔ تاہم ایک روز قبل اچانک ان کو مختلف انجان مردوں کی فون کالز آنا شروع ہو گئیں ۔
خواتین آفیسرز نے اپنے طور پر تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ ان کے نمبرز ڈیٹنگ ویب سائٹ پر ڈال دیئے گئے ہیں جہاں یومیہ درجنوں کالیں موصول ہو رہی ہیں جو ان سے دوستی کے خواہشمند ہیں۔ محکمے نے انکوائری کا حکم دےد یا ہے تاہم یہ معاملہ عدالت بھی جا پہنچا۔اس حوالے سے بدھ کو کیس کی سماعت سند ھ ہائیکورٹ میں ہوئی ۔ سندھ ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کو کارروائی کرنے کی ہدایت کردی ۔
یہ بھی پڑھیئے:بلوچستان میں ایران سےواپس آنےوالے چھےزائرین اغوا
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ کام کے مقام پر خواتین کو ہراسگی سے بچانے کے قوانین ہونے چاہئیں ۔ اس موقع پر خواتین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ترقی دینے کا قانونی معاملہ اٹھانے پر ان خواتین کے نمبر انتقامی طور پر ڈیٹنگ ویب سائٹس پر ڈال دیئے گئے ۔ یہ حرکت شرمناک ہے اور اس میں اعلیٰ حکام ملوث ہیں ۔ سُپر لیڈ نیوز سے گفتگو میں
عبدالسلام میمن ایڈووکیٹ نے کہا کہ آؤٹ آف ٹرن پروموشن کے خلاف درخواست دو سال سے زیر التوا ہے ۔اعلیٰ افسروں نے اپنے خلاف متوقع فیصلے کے پیش نظر مذکورہ خواتین افسروں کو نفسیاتی طور پر ہراساں کرنے کی سازش کی ہے ۔ امید ہے عدالت سے انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں خواتین افسروں کےنام ڈیٹنگ ویب سائٹ پرڈالنےکاانوکھاواقعہ عدالت کے لئے بھی ٹیسٹ کیس ہے۔
One Comment