گوجرانوالہ جلسہ،دن بھرکی صورتحال کیسی رہی؟لائیو بلاگ ۔۔ پی ڈی ایم کے پاور شو میں قائدین قافلوں کی صورت میں پہنچے ۔ مریم نواز لاہور جبکہ بلاول لالہ موسیٰ سے روانہ ہوئے ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق جلسہ گاہ تک پہنچنے کے لئے کارکنوں کا جوش و خروش دیدنی رہا۔
سہ پہر 1بج کر 45 منٹ :
مریم نواز کارکنوں کے ہجوم میں جاتی امرا سے باہر نکلیں اس دوران انہوں نے ٹویٹ کیا کہ انہیں مرکزی دروازے سے باہر آنے میں پینتالیس منٹ لگے ۔
انہوں نے اس موقع پر گاڑی سے باہر نکل کر کارکنوں سے خطاب کیا اور کہا کہ عوام بڑی تعداد میں گوجرانوالہ پہنچیں ۔
سہ پہر2بج کر 30 منٹ :
مولانا فضل الرحمان قافلے کی صورتحال میں جامعہ اشرفیہ سے نکلے ۔ ان کے ہمراہ کارکنوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر مختصر خطاب میں انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ کو لانے والے پھر سوچ لیں ۔ اب فیصلہ کن تحریک چل نکلی ہے ۔
سہ پہر 2بج کر 35 منٹ :
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی اتنا سیاسی جوش و خروش نہیں دیکھا ۔ یو ں لگتا ہے کہ عوام پوری طرح حکومت سے چھٹکارا پانے کے لئے باہر نکل آئے ہیں ۔ خواجہ آصف نے اس موقع پر حکومت پر پھر کڑی تنقید کی ۔
بھارتی میڈیا کی بھی بھرپور کوریج
گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کے جلسے کی بھارت میں بھی بھرپور کوریج کی گئی۔ جبکہ پاکستان میں تحریک انصاف کے کارکن اسے سازش قرار دیتے رہے ۔
گوجرانوالہ کے داخلی راستوں پر کنٹینر لگا کر راستہ روکا گیا
قافلوں کی آمد سے پہلے ہی انتظامیہ نے جلسہ گاہ کو جانے والے راستے بند کر دیئے اس موقع پر کارکنوں اور پولیس میں جھڑپیں بھی ہوتی رہیں۔ پاکستان کے ایک سینئر صحافی حامد میر نے اس جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا جگہ جگہ کنٹینر نظر آرہے ہیں ۔
کارکن کنٹینر ہٹانے کے لئے کرین بھی ساتھ لے آئے
سہ پہر 3بجے:
جی ٹی روڈ پر ن لیگی کارکنوں نے کنٹینر کا توڑ نکالنے کی بھی کوشش کی ۔ ایک قافلے میں ایک کرین بھی دیکھی گئی ۔ جس پر ن لیگی صارفین نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں اُن کی سابق پالیسی یاد دلائی ۔تین بجے کے قریب کارکنوں کا جم غفیر گوجرانوالہ کی طرف بڑھتا دکھائی دیا۔
شام 4بج کر 30 منٹ
لاہور کے اندرون شہر سے قافلے کی صورت میں نکلنے والے خواجہ سعد رفیق نے سوشل میڈیا پر اپنی لوکیشن شیئر کی اور کہا کہ فیصلہ کن تحریک کی جانب بڑھ رہےہیں ۔
بلاول کی قافلہ کی صورت میں لالہ موسیٰ سے روانگی
چیئرمین پیپز پارٹی قافلے کی صورت میں لالہ موسیٰ سے روانہ ہوئے ۔ اس موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد ان کے ساتھ دکھائی دی ۔ بلاول نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سلیکٹڈ گھر چلے جائیں ورنہ عوام کا سمندر ان کو گھر بھیج دے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ جلسہ تاریخ ساز ہے ۔ حکومت کی نیندیں اڑ چکی ہیں ۔
4بج کر35منٹ
اس دوران صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے مریم نواز کی گاڑی کے اندر کی ایک تصویر جاری کی ۔ ان کے ساتھ ترجمان نوازشریف زبیر عمر بھی موجود نظر آئے ۔ ابصار عالم نے کہا کہ عدلیہ بحالی لانگ مارچ میں نواز شریف کے ساتھ جب لاہور سے روانہ ہوئے تو عوام کا جوش و جذبہ دیدنی تھا۔ آج مریم نواز کے ساتھ لوگوں کی محبت دیکھ کر وہ یاد تازہ ہو گئی۔
5بج کر 22منٹ
گوجرانوالہ سٹیڈیم میں عوام کی بڑی تعداد شام کے وقت داخل ہوئی ۔ اس دوران گیٹ بند کئے جانے پر ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کی ایک پولیس اہلکار سے تلخ کلامی ہوئی ۔ ن لیگی رہنما حنا پرویز بٹ نے اس جھڑپ کی ویڈیو سب سے پہلے جاری کی جس کے بعد پاکستانی میڈیا چینلز نے اس تلخ کلامی کو نمایاں کوریج دی۔