انسداد دہشت گردی عدالت سوات کے جج بیوی ، 2بچوں سمیت قتل کر دیئےگئے ۔ ڈی پی او کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی کاشاخسانہ ہے ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق انسداددہشتگردی عدالت سوات کے جج جسٹس آفتاب آفریدی اہلیہ اور دو بچوں کے ہمراہ پشاور سے اسلام آباد جا رہے تھے کہ صوابی انٹر چینج کے قریب گھات لگائے ملزموں نے فائر کھول دیا۔ جس کے نتیجے میں جسٹس آفتاب آفریدی، ان کی اہلیہ، بیٹی اور نومولود بیٹا موقع پردم توڑ گئے۔
ڈرائیور ذاکر اور گن مین داؤد شدید زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں تاہم جج اور ان کے اہل خانہ دم توڑ چکے تھے ۔
پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ابتدائی تحقیقات کےمطابق ڈی پی او نے بتایا کہ قتل کی وجہ دیرینہ دشمنی ہے ۔ ڈی پی اوصوابی کے مطابق مقتول جج کے بیٹے نے مخالف فریق کو نامزد کردیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دونوں گروہوں میں طویل عرصے سے دشمنی چل رہی ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے واقعہ کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کرلی ۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ملزموں کو فوری گرفتار کر کے سزا دی جائے