علی نقوی ، بیورو چیف دی سپرلیڈ ڈاٹ کام لاہور۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ن لیگ کے مہنگائی مارچ نے لاہور میں قابل قدر پذیرائی سمیٹ لی ہے ۔ ن لیگ پارٹی ذرائع کے مطابق مریم نواز اور حمزہ شہباز نے لاہور سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنماؤں کو مبارکباد دی ہے اور لاہور میں پاور شو پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس اور سکیورٹی ذرائع کے مطابق لاہور میں شاہدرہ اوراس سے پہلے داتا دربار چوک پر کارکنوں کی ریکارڈ تعداد دیکھنےمیں آئی ہے ۔
محتاط اندازے کے مطابق پچیس سے تیس ہزار کے قریب مقامی کارکن اندرون شہر اور داتا دربار کے قریب موجود تھے ۔ لانگ مارچ کو چند کلومیٹر کا فاصلہ چار گھنٹے میں طے کرنا پڑا۔ داتا دربار کے اطراف کی سڑکیں مکمل بند رہیں جبکہ بھاٹی چوک سے آنے والی عام ٹریفک بھی گھنٹوں پھنسی رہی ۔
ٹریفک پولیس نے اس حوالے سے بعض جگہوں پر راستہ روک کر ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب گامزن رکھنے کی بھرپور کوشش کی ۔ لاہور کی حدود سے نکلتے ہی کئی مقامی کارکن واپس ہو لئے تاہم گاڑیوں اور بسوں کا قافلہ آگے بڑھ گیا۔
حکومت گرچکی ہے ہم بس انہیں خدا حافظ کہنے اسلام آباد جارہےہیں : مریم نواز
وقت اشاعت :1850جی ایم ٹی
اس سے پہلے مختلف نیوز چینلز سے گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ حکومت گر چکی ہے ، عمران خان کے پاس حکومت میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ۔ عمران خان وزیراعظم نہیں رہے ۔ حکومت کو ہم بس رسمی طور پر خدا حافظ کہنے اسلام آباد جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں ہمارا تاریخی استقبال ہوا ۔ ہر کوئی ن لیگ کے قافلے میں شامل ہونا چاہتا تھا۔ دوسری سڑک سے بھی لوگ وکٹری کے نشان بنا رہے تھے ۔ ہر کوئی اس حکومت سے نجات چاہتا ہے ۔ یوں لگ رہا تھا جیسے پورا لاہور اس حکومت کے جانے پر جشن منا رہا ہے ۔
کارکن مریم نواز اور حمزہ شہباز کی ایک جھلک دیکھنے کو بے تاب رہے
وقت اشاعت :1100جی ایم ٹی
ماڈل ٹاؤن سے نکلنے والا قافلہ اندرون شہر پہنچنے پر بڑی ریلی کی شکل اختیار کر گیا۔ حمزہ شہباز اور مریم نواز کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے کارکن بے تاب نظر آئے ۔ داتا دربار کے قریب شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر رکن اسمبلی بلال یاسین کی قیادت میں ایک قافلہ مرکزی قافلے میں شامل ہوا۔ بلال یاسین نے مریم نواز کے کنٹینر پر آکر انہیں مبارکباد دی ۔ کارکنوں کے اصرار اور نعروں کے باوجود مریم نواز نے خطاب نہ کیا۔
مہنگائی مارچ شاہدرہ کے مقام پر ایک گھنٹے تک آگے نہ بڑھ سکا
ن لیگ کا مہنگائی مارچ گاڑیوں کے ہارن کے شور اور کارکنوں کے نعروں کے ساتھ آگے بڑھتا ہوا شاہدرہ تک پہنچا جہاں قافلے کو ایک گھنٹے تک رکنا پڑا۔ عوام کے بے پناہ رش کے باعث شدید بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی ۔ مہنگائی مارچ کے شرکا نے یہاں بھی شدید نعرے بازی کی جبکہ مریم نواز اور حمزہ شہباز بدستور کنٹینر پر سوار ہو کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیتے رہے ۔ ایک موقع پر مریم نواز کے سکیورٹی سٹاف نے انہیں کنٹینر سے پیچھے ہٹنے کا مشورہ دیا تاہم انہوں نے سامنے کے جنگلے سے کچھ دیر پیچھے ہٹنے کے بعد دوبارہ وہی پوزیشن سنبھال لی ۔
ن لیگ کے لانگ مارچ کا گوجرانوالہ میں پڑاؤ
وقت اشاعت :2300جی ایم ٹی
ن لیگ کا مارچ شاہدرہ کے بعد مرید کے رکا جس کے بعد مارچ کی گاڑیوں کی تعداد کچھ تیز ہوئی اس طرح مارچ کے شرکا رات کے تقریبا ساڑھے تین بجے چن دا قلعہ پہنچے جہاں مقامی کارکنوں کی بڑی تعداد نے لانگ مارچ کا استقبال کیا۔ اس موقع پر چن دا قلعہ کے بعض مقامی رہنما ؤں نے مریم نواز کے کنٹینر کے قریب آکر نعرے لگائے جس پر مریم نواز نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ مارچ کے شرکا صبح کے قریب گوجرانوالہ پہنچے جہاں پہلے ہی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔