دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ چاند کی مٹی نے بڑا سرپرائز دے دیا، سائنسدان خود اپنی اہم پیش رفت پر حیران رہ گئے
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق سائنسدانوں نے پہلی بار چاند کی مٹی میں پودے اگانے میں اہم کامیابی سمیٹ لی ہے ۔ چاند پر انسان کے طویل مدتی قیام کو ممکن بنانے کی جانب اسے اہم ترین قدم قرار دیا جارہا ہے ۔ سائنسدانوں نے سنہ 1969 اور 1972 کے اپالو مشنز کے دوران جمع کیے گئے مٹی کے نمونوں میں پودے اگانے کی اجازت حاصل کی جس کے بعد کامیابی نے سب کو حیران کر دیا۔ چاند کی لائی گئی مٹی نے صرف دو روز میں پودا اگا دیا۔ بوئے گئے بیچ نے دو روز میں پھوٹ کر سائنسی تحقیق میں انقلاب کی بنیاد ڈال دی ۔
فلوریڈا یونیورسٹی کی پروفیسر اور چاند کی مٹی میں پودے اگانے سے متعلق مقالے کی شریک مصنف اینا لیزا پال نے کہا کہ اس پیش رفت سے سب حیران رہ گئے تھے ۔ ہر پودا حیرت انگیز طور پر تیز ترین عمل کے ذریعے بڑا ہوگیا۔
چاند کی مٹی میں پودا اگنے کے بعد تبدیلیاں
چاند کی مٹی میں پودا اگنے کے بعد اس میں تبدیلیاں رونما ہونے لگیں۔ چاند کی مٹی میں اُگنے والے پودے تناؤ کا شکار نظر آئے اور پھر آہستہ آہستہ ان کی نشوونما رک گئی ۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ بھی اہم سنگ میل ہے کیونکہ نشوو رنما رکنے میں زمینی عوامل شامل ہیں ۔ ناسا کے سربراہ بل نیلسن کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق چاند اور مریخ پر انسانی مشنز کے لیے اہم سمجھی جارہی ہے ۔ اس تحقیق سے چاند اور مریخ پر پائے جانے والے وسائل کو ترقی دے کر سائنسدانوں کے لیے خوراک پیدا کی جا سکتی ہے ۔
فلوریڈا یونیورسٹی کی ٹیم کو نمونوں سے تجربے کے لیے فی پودا صرف ایک گرام مٹی دی گئی جو کئی دہائیوں سے محفوظ پڑی تھی ۔ واضح رہے کہ ناسا نے سنہ 2025 میں انسانوں کو چاند پر اتارنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔