جسٹس قاضی فائز عیسی نے سپریم کورٹ کے 19 جون کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کر دی۔اپنی درخواست میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایف بی آر نے اہل خانہ کے خلاف کارروائی تفصیلی فیصلے سے پہلے ہی شروع کر دی جو کہ بلاجواز ہے ۔
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عبوری فیصلے میں حقائق اور دائرہ اختیار سے متعلق مواد کے حوالے سے سقم موجود ہیں ۔ اسی طرح بہت سے معاملات میں مجھے اور میرے اہل خانہ کو سنا ہی نہیں گیالہٰذا نظر ثانی درخواست کو قابل سماعت قرار دے کر موقف سننے کا موقع دیا جائے ۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے بھی نظر ثانی درخواست دائر کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ کیس میں فریق ہی نہیں تھیں اس لئے ان کا موقف بھی نہیں سنا گیا۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ ان کا نام کیس سے خارج کیاجائے ۔