دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ نور مقدم کے سفاک قاتل کی کمرہ عدالت میں ڈھٹائی ، جج کے سوال کاجواب دینے سے انکار کر دیا۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق اسلام آباد کی عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ اس دوران ملزم ظاہر جعفر کو پیش کیا گیا۔ نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم نے جج کے سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا ۔ ملزم نے کہا کہ جو بھی کہنا ہوگا ، میرا وکیل کہے گا میں کچھ نہیں بولوں گا۔جس پر جج نے کہا کہ نہ دیں جواب ہم آپ کے وکیل سے بات کر لیں گے ۔ پولیس نے اس موقع پر ریمانڈ کی استدعا نہیں کی جس پر عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ملزم کو 16 اگست کو دوبارہ ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق اب تک کی تفتیش کی رو سے ملزم پولیس کے سامنے اعترافی بیان دے چکا ہے جسے چالان کا حصہ بنایا جارہا ہے ۔ پولیس کے مطابق ملزم نے قتل کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے بے وفائی کی پاداش میں قتل کیا ۔ پولیس ذرائع نے دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کو بتایا کہ قتل کے محرکات کچھ اور بھی ہو سکتے ہیں ۔ ملزم غلط بیانی سے کام لے رہا ہے ۔ معاملے کی تہہ تک جائیں گے ۔ ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانا مشن ہے ۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بھی واقعے کا نوٹس لے رکھا ہے ۔اتوار کو ٹیلی فون پر عوامی سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا تھاکہ اس کیس پر گہری نظر ہے ۔ ملزم کو سزا ضرور ہوگی ۔ یہ بچ نہیں سکے گا۔