مشہور گلوکارہ گل پانڑہ کے ٹک ٹاک نے سوشل میڈیا پر مختلف حلقوں میں آگ لگا دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گل پانڑہ نے اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل کے بنگلے میں ٹک ٹاک ویڈیو بنا کر وائرل کر دی ۔ جس کے بعد سیاسی حوالے سے بھی تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔
اسسٹنٹ کمشنر نے ویڈیو سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایسے کسی واقعے کا علم نہیں نہ ہی انہوں نے گل پانڑہ کو بلایا تھا۔ تاہم اس حوالے سے انہوں نے انکوائری کا حکم دے دیا ہے ۔ اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ ذمہ داروں کا تعین کرنے کے بعد کارروائی بھی کی جائے گی ۔
گلوکارہ نے پشتو کے مشہور شاعر حمزہ شنواری کے مزار پر حاضری بھی دی ۔ اس دوران وہ اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل کے بنگلے میں آئیں اور پشتو میں ویڈیو ریکارڈ کر کے ٹک ٹاک پر ڈال دی ۔
ویڈیو وائرل ہونے پر جمعیت علمائے اسلام ف نے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ سخت گیر موقف رکھنے والی جماعت نے اے سی لنڈی کوتل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا ہے ۔
سیکرٹری اطلاعات جے یو آئی ف قاری جہاد شاہ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ان کی جماعت اس حوالے سے سخت ایکشن کا مطالبہ کرتی ہے ۔ جس بنگلے میں مشران کے جرگے ہوتے ہیں وہاں اب رقص ہو رہا ہے اسلامی معاشرے میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر گل پانڑہ کے حمایتی بھی میدان میں اتر آئے ہیں ۔ بعض سوشل میڈیا صارفین نے جمعیت علمائے اسلام کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مذہبی ٹھیکیدار بننے کی ضرورت نہیں ۔
اسسٹنٹ کمشنر کے بنگلے میں ایک ویڈیو کی پاداش میں کارروائی کا مطالبہ بلاجواز ہے ۔