سندھ میں بارشوں سےنقصان کی سرکاری رپورٹ جاری کر دی گئی ۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے سندھ کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ بھرمیں صوبے بھر میں 72 افراد جاں بحق ہوئے۔
پی ڈی ایم اےکے مطابق جاں بحق افراد میں 49 مرد، 6 خواتین اور 17 بچے شامل ہیں۔ چھے جولائی سے اب تک اٹھارہ افراد زخمی ہوئے ۔ 13مرد اور چاربچے شامل ہیں ۔
بارشوں کی وجہ سے 622گھروں کو نقصان پہنچا۔ 368گھروں کو جزوی جبکہ 254گھر مکمل تباہ ہو گئے ۔
صوبےمیں25174ایکڑرقبےپرکھڑی فصلوں کونقصان پہنچا،11جانور ہلاک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیئے:کراچی کی تعمیر نو کے پیسے کہاں سے آئیں گے ؟
رپورٹ کے مطابق انفراسکچر کو زیادہ نقصان پہنچا ہے ۔ کراچی میں بڑا نقصان ہوا۔ مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا ۔
کے الیکٹرک کے پولز اور موبائل فون ٹاورز کو بھی نقصان پہنچا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مختلف مقامات پر نکاسی آب کا کام جاری ہے ۔
آرمی موبائل ریکوری یونٹ کی گاڑیاں کام میں مصروف ہیں ۔32ایمرجنسی میڈیکل اور56ریلیف کیمپس سول انتظامیہ کے ساتھ مدد میں مصروف ہیں ۔
قیوم آباد،سرجانی اورسعدی ٹاؤن میں طبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق ڈیفنس میں شہریوں پینے کا صاف پانی مہیا کیا گیاہے ۔
اسی طرح بچوں کے لئے دودھ کے کارٹن بھی بھجوائیں گئے ہیں ۔ پاک فوج نے سول انتظامیہ کی مدد کے لئے مختلف علاقوں میں فلڈ ریلیف کیمپ بھی لگائے ہیں تاکہ شہریوں کوموقع پر ریلیف دیا جا سکے۔
کراچی میں مسائل اور ریلیف کے کاموں کے لئے سندھ حکومت نے وفاق سے زرعی قرضے معاف کرنے کا مطالبہ بھی کردیا ہے ۔