نالےتک صاف نہ ہوئے،تعمیرنوکےپیسے کہاں سےآئیں گے؟

نالےتک صاف نہ ہوئے،تعمیرنوکےپیسے کہاں سےآئیں گے؟

یہ سوال کیا جارہا ہے اہلیان کراچی کی جانب سے ۔جن کا سب کچھ اجڑ چکا ہے۔

اگست کے آخری ہفتے کی جمعرات کو لگنے والی جھڑی نے کراچی کا حلیہ بگاڑ دیا ہے ۔

کوئی بھی سڑک ایسی نہیں دکھائی دیتی جو تباہی کی داستان نہ سنا رہی ہو۔

ملک میں قدرتی آفات کے بعد تعمیر نو کا سلسلہ عموما بہت کٹھن اور سست رفتار ہوتاہے ۔

زلزلوں اور سیلابوں کے بعد دیکھا گیاہے کہ بحالی کا انتہائی عمل سست روی سے چلتا ہے ۔ کبھی کرپشن کا شور اٹھتا ہے تو کبھی فنڈنگ ہی کم پڑ جاتی ہے ۔

کراچی میں تباہی دیکھ کر یہی اندازہ ہورہاہے کہ اب تاریخ اپنے آپ کو ضرور دہرائے گی۔

ڈیفنس ، سرجانی ، نیو ناظم آباد کی صورتحال سب سے ابتر ہے ۔ ڈیفنس اور کلفٹن جیسے پوش علاقے بھی قیامت صغری کامنظر پیش کر رہے ہیں ۔

ان علاقوں میں بارش کے پانچویں روز بھی کئی فٹ پانی کھڑا رہا۔ سبزی مائل یہ پانی تعفن کا باعث بن رہاہے ۔

ان حالات میں وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سےکراچی کو بھی آفت زدہ قرار دینے کے بعد وزیراعظم نے بھی اس ہفتے کراچی آنے کا وعدہ کر لیا ہے ۔

منگل کے روز وزیراعظم کی صدارت کراچی پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں حکام نے تفصیلی بریفنگ دی ۔

عمران خان کے کراچی والوں سے نئے وعدے

اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ کراچی کے عوام کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

کراچی میں تعمیر نو ہوگی، نالوں کی صفائی ہوگی اور سڑکوں کی مرمت ہوگی ۔

یہ بھی پڑھیئے:کراچی میں امیرطبقہ بھی احتجاج کرنے نکل آیا

اس بڑے اعلان کے بعد صوبائی حکومت کا تو کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ تاہم وفاقی سطح پر بات چل رہی ہے کہ اب کراچی کی تعمیر نو ناگزیر ہو چکی ہے ۔

یوسف گوٹھ سے کھارا در اور ملیر کے دیہات سے لے کر اولڈ کراچی سب بربادی کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔

وزیراعظم کی جانب سے آفت زدہ کراچی کی بحالی کا تو اعلان ہو گیا مگر یہ واضح نہیں کہ فنڈنگ کون لگائے گا؟

وزیر اطلاعات شبلی فراز ایک پریس کانفرنس میں واضح طور پر فنڈز کی قلت کابتا چکے ہیں ۔

اگر وفاقی حکومت بیرون ملک فنڈنگ کا ارادہ رکھتی ہے تو کون دے گاپیسے ؟

کیا فرینڈز آف پاکستان امداد دیں گے یا پھر ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے آسان شرائط پر قرضہ اٹھا کر کراچی کا انفراسکچر بہتر کرنا پڑے گا۔

اس سلسلے میں کچھ بھی واضح نہیں ۔ اس حوالے سے وزیراعظم کے دورہ کراچی پر سب کی نظریں ہیں ۔

سپر لیڈ نیوز سے گفتگو میں ڈیفنس کے بعض رہائشیوں نے وفاقی حکومت کے دوہرے معیار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

عدیل اصغر نامی شہری نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام تر دعوؤں کے باوجود نالے تو صاف کرا نہ سکی ۔ پورے شہر کی تعمیر نو کے پیسے کون دےگا؟

ریحان علی نے کہا کہ سندھ حکومت اور وفاق دونوں نے کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا ہے ۔ ڈیفنس کی حالت ہی دیکھ لیں ۔۔ عسکری حکام نے بھی ہمیں کہیں نہ نہیں چھوڑا۔

2 thoughts on “نالےتک صاف نہ ہوئے،تعمیرنوکےپیسے کہاں سےآئیں گے؟

Comments are closed.