قاتل کو چین نہ آیا، خود تھانے آکر غلطی کر گیا، شانگلہ میں 4افراد کے قتل کا انوکھا کیس سامنے آگیا۔ سوات کے علاقے شانگلہ میں پولیس نے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے اندھے قتل کی واردات کے ملزم ٹریس کرلئے ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق 11اپریل کو بگیاڑ گاؤں میں نا معلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے ایک ہی گھر کے چار افراد قتل کیےگئے ۔ اطلاع پر ڈی ایس پی پرویز خان، ایس ایچ او عثمان علی دیگر اہلکاروں کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے اور شواہد کاجائزہ لیا ۔ پولیس نے جدید انداز میں تفتیش شروع کی اور مقتولین کے گھر کے باہر کافی دور تک خون کے قطروں کے نشانات پائے جس سے یہ تاثر ملا کہ ملزموں میں سے ایک خود بھی زخمی ہوا ہے ۔ تفتیشی ٹیم نےجیوفینسنگ بھی کی ۔
اسی دوران ایک شخص اقبال حسین نے صبح پانچ بجے تھانے آکر رپورٹ کی کہ اس کا بھائی شیر عالم پستول صاف کرتے ہوئے غلطی سے گولی چل جانے سے ہلاک ہو گیا ہےجبکہ گولیاں دیگر افراد کو بھی جا لگی ہیں ۔ پولیس نے اقبال حسین کے زخموں کا معائنہ کیا تو واضح ہو گیا کہ یہ غلطی سے فائر کے زخم نہیں ہیں ۔ اس دوران تفتیشی ٹیم نے شک ظاہر کیا کہ صبح پانچ بجے کون پستول صاف کرتا ہے؟
شانگلہ پولیس کی حاضر دماغی سے اندھے قتل کا سراغ
پولیس نے اس شخص کو بھی شامل تفیش کیا فون ریکارڈ اور دیگر ذرائع سے جعفر،سیاب خان ،حاجی نواب،عثمان غنی ،گل نواب کو بھی شامل تفتیش کرلیا ۔ دوران تفتیش یہ عیاں ہو گیا کہ یہ قتل اجرت پر کئے گئے ہیں ۔ یہ بھی انکشاف ہوا کہ مقتولین کے سوتیلے بھائیوں کے ساتھ جائیداد کا تنازع تھا اسی پاداش میں واردات ہوئی ۔ مقتول گل زرین نے پہلے بیوی کے بچوں کو جائیداد میں حصہ نہیں دیا جس پر مقتولین کے سوتیلے بھائیوں نے ملزموں کوپانچ لاکھ روپے دیئے اور یوں قتل کاسودا کیا گیا۔ ملزموں کی نشاندہی پر مختلف مقامات میں چھپایا گیا اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ اس طرح پولیس کی حاضر دماغی اور ملزم کی بے چینی ایک اندھے قتل کے سراغ میں مدد دے گئی ۔