گوجرانوالہ کے قریبی علاقے میں احمدیوں کی عبادت گاہ کے مینار مسمار

وقت اشاعت:20مارچ2021

گوجرانوالہ کے قریبی علاقے میں احمدیوں کی عبادت گاہ کے مینار مسمار کر دیئے گئے ۔ حیرت انگیز طور پر مقامی پولیس نے خود آپریشن میں حصہ لیا۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق گوجرانوالہ کے قریب ایک مذہبی جماعت کی شکایت پر پولیس نے مذہبی رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ احمدیوں کی ایک عبادت گاہ کی چھت پر موجود مینار مسمار کر دیے ہیں۔پولیس کی اس کارروائی میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن نوشہرہ ورکاں کے اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔

یہ بھی پڑھیے:ترقی پسندی اور جدوجہد کا استعارہ ، سینیٹر گوردیپ سنگھ کون ہیں ؟

گوجرانولہ پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی علاقے میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے کی گئی ہے۔ مذہبی جماعت نے علاقے میں احتجاج کی کال دے رکھی تھی جس سے انتشار پھیلنے کا خدشہ تھا اس لئے پولیس نے فیصلہ کیا کہ مینار گرا دیئے جائیں تاکہ علاقے میں امن و امان کی صورتحال برقرار رہے ۔

دوسری جانب احمدیہ جماعت کے ترجمان نے پولیس کی کارروائی کو خلاف قانون قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے پاس عدالتی یا انتظامی آرڈر نہیں تھے ۔واضح رہے کہ پاکستان میں احمدیہ جماعت کے خلاف نفرت آمیز مہم کے تحت پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ پشاور میں ٹارگٹ کلنگ بھی بڑھ گئی ہے ۔گوجرانوالہ کے قریبی علاقے میں احمدیوں کی عبادت گاہ کے مینار مسمار کئے جانے پر انتظامیہ کا موقف سامنےنہیں آسکا۔