سپر لیڈ نیوز، ملتان ۔جنوبی پنجاب میں دہشت پھیلانے والا لادی گینگ کون چلا رہا ہے ؟ڈیرہ غازی خان میں بدنام زمانہ لادی گینگ مزید فعال ہوگیا۔ مخبروں کو عبرتناک سزا دینے کے بعد سوالات کی بھرمار ہوگئی ۔
سپرلیڈ نیوز کے مطابق جنوبی پنجاب میں لادی گینگ نے دہشت پھیلا رکھی ہے ۔اس گینگ سے کوئی بھی محفوظ نہیں بدقسمتی سے اس گینگ کو پولیس کی بھی سرپرستی حاصل رہی ہے ۔ گزشتہ روز مخبری کی پاداش میں اسی گینگ نے تین افراد کو اغوا کر کے سفاکانہ طریقے سے ہاتھ ، پاؤں اور کان کاٹنے کے بعد موت کی نیند سلا دیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیراعظم نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ سپرلیڈ نیوز نے اس گینگ کی کھوج لگانے کے لئے مقامی صحافیوں سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور معلومات حاصل کیں ۔
مقامی صحافی جاوید صدیقی نے سپر لیڈ نیوز کو بتایا کہ یہ گینگ گزشتہ سال سے ہی منظر عام پر آنا شروع ہوا تھا۔اس گینگ کی کارروائیوں پر ڈیرہ غازی خان کے عوام شدید پریشانی میں مبتلا ہیں مگر پولیس بھی ان کے خلاف کارروائی کرنے سے ہچکچاتی ہے ۔ تھانہ کوٹ مبارک اور تھانہ صدر پولیس کے لیے یہ گینگ کسی چیلنج سے کم نہیں ۔ لادی گینگ کے سربراہ خدا بخش چاکرانی درجنوں مقدما ت میں مطلوب ہے ۔ یہ گینگ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں سے خوف پھیلا چکا ہے ۔ علاقے سے بڑے تاجر غائب ہوچکے ہیں ۔ یہ گینگ درحقیقت دہشت کی علامت ہے ۔ لادی گینگ نے تمن کھوسہ اور تمن لغاری میں بھی خوف پھیلا رکھا ہے ۔ لادی گینگ کی بڑی وارداتوں کا ریکارڈ آر پی او کے پاس موجود ہے ۔
واضح رہے کہ مقامی لوگوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ تھانہ صدر اور بی ایم پی پولیس اس گینگ سے ملی ہوئی ہے ۔ پولیس کو باقاعدہ حصہ دیا جاتا ہے ۔ نمائندہ سپر لیڈ نیوز کےمطابق آر پی او پولیس پر الزامات سے انکاری ہیں ۔ ان کےمطابق پولیس خود اس گینگ سے تنگ ہے اور کیفر کردار تک پہنچانے کےلئے سنجیدہ ہے ۔ یاد رہے کہ راجن پور اوررحیم یارخان میں دریائے سندھ کی اس پٹی میں جرائم پیشہ افراد کی بھرمار ہے ۔ اسی طرح شکار پور کا کچے کا علاقہ بھی ڈاکوؤں کا گڑھ بن چکا ہے ۔