بشکریہ :فریڈ راڈلے ، لاس اینجلس ٹائمز ۔ ڈاکٹراویس بھٹی ، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام، واشنگٹن ڈی سی ۔ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا جنسی زیادتی کا سکینڈل ، کئی خواتین کھلاڑیوں نے غلط بیانی سے بھی کام لیا، جیوری کو شواہد مل گئے ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق امریکی جمناسٹکس سے وابستہ ملکی تاریخ کے سب سے بڑے جنسی سکینڈل کا ڈراپ سین ہو گیاہے ۔ زیادتی کا شکار خواتین اتھلیٹس کو 370ملین ڈالر کا ہرجانہ ادا کیا جائےگا۔ یہ سکینڈل 2017 میں سامنے آیا تھا جب امریکی جمناسٹک قومی ٹیم کے سابق ڈاکٹر لیری نصر پر کھلاڑیو ں کو ہراساں اور ریپ کرنے کے چارجز کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی سال ڈاکٹر لیری پر جرائم ثابت ہو گئے اور انہیں عدالت نے سزا سنا دی مگر جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کھلاڑیوں نے ہرجانے کاایک متفرق کیس دائر کردیا جس کی چار سال تک طویل سماعت چلتی رہی ۔ اس دوران کئی کھلاڑیوں کے الزامات درست ثابت ہوئے ۔ ڈاکٹر لیری تھراپسٹ تھے اور نوجوان خاتون کھلاڑیوں کی فٹنس چیک کرتے تھے ۔ اسی آڑ میں انہوں نے کئی خواتین کو ریپ کا نشانہ بنایاجبکہ متعدد کے ساتھ بلیک میلنگ کے انداز میں جنسی تعلق قائم کیا۔ چند کھلاڑیوں نے ان کے خلاف شکایت کی اور مقدمہ درج کرا دیا۔
انڈیاناپولیس کی وفاقی بینکرپسی عدالت کے ترجمان نے کیس کی تفصیلات جاری کردی ہیں اور اس ڈیل کا بھی ذکر کیا ہے جس کی رو سے 400 سے زائد کھلاڑیوں کو ہرجانہ ادا کیاجائے گا ۔ پچانوے فیصد سے زائد کھلاڑی اس ڈیل پر رضامند ہو گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ ستمبر 2021 میں 425 ملین امریکی ڈالر کے ہرجانے کا ایک مجوزہ معاہدہ طے پایا تھا تاہم متاثرہ خواتین کے ساتھ مشاورت اور ان کی رضا مندی کے ساتھ 380 امریکی ڈالر کی حتمی ڈیل طے پائی ہے ۔ ہرجانے کی رقوم اس ڈیل کی ایک شق ہے جبکہ اس لرزہ خیز اسکینڈل کے بعد اب امریکی جمناسکٹس ادارے کے مطابق انتظامی سطح پر اصلاحات بھی لائی جائیں گی تاکہ جنسی استحصال کے واقعے کے رپورٹ ہونے کے بعد فوری کارروائی ممکن ہو سکے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ ڈاکٹر لیری پر الزام لگانے والی کئی ایسی خواتین اتھلیٹس بھی سامنے آئی ہیں جن کے بیانات مشکوک تھے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہرجانے کی اس بڑی ڈیل میں کئی ایسی کھلاڑی بھی ہیں جو جھوٹ سے کام لے رہی ہیں مگر ہرجانے کی رقم ملنے کے چکر میں ڈاکٹر لیری پر الزامات لگائے جارہے ہیں ۔واضح رہے کہ دو سال قبل پیشی کے موقع پر ڈاکٹر لیری واضح کر چکے ہیں کہ وہ تمام کھلاڑیوں سے زیادتی میں ملوث نہیں باقی خواتین صرف ہرجانے کی رقم حاصل کرنے کے لئے الزامات عائد کر رہی ہیں۔