دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ حکومتی لابنگ کامیاب ، سنیارٹی میں چوتھے نمبر پر موجود جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ کا جج بننے کی راہ ہموار ہو گئی ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کےمطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار خاتون جج کے سپریم کورٹ پہنچنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں ۔ اس مرتبہ حکومتی کاوشیں رنگ لاتی دکھائی دے رہی ہیں ، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کے ووٹ نے اہم کردار ادا کیا اس طرح یہ معاملہ دوسری مرتبہ چار چار ووٹوں سے ٹائی ہونے سے بچ گیا۔
چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی صدارت میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جمعرات کے روز منعقد ہوا۔ارکان کے ووٹ کے بعد جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کی سفارش کر دی۔چیف جسٹس گلزار احمد ، جسٹس عمر عطا بندیال ، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان ، وزیرقانون فروغ نسیم اور جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی نے جسٹس عائشہ ملک کی بطورسپریم کورٹ جج تقرری کی حمایت کی جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی، جسٹس مقبول باقر،جسٹس سردار طارق، نمائندہ پاکستان بار کونسل اختر حسین نے مخالفت کی۔ اب یہ معاملہ حتمی منظوری کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کو بھیج دیا گیا ہے ۔
سپریم کورٹ کے 17ججز میں سے ایک کی سیٹ خالی
اس سے قبل ستمبر 2021 کے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک کے نام کی منظوری نہیں ہو سکی تھی۔ جسٹس عائشہ ملک لاہور ہائیکورٹ میں سنیارٹی پر چوتھے نمبر پر تھیں جن کی تعیناتی کے خلاف وکلاءنے احتجاج اور عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کررکھا تھا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان میں 17 ججز میں سے 1 جج کی سیٹ خالی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی برائے ججز سے منظوری کے بعد جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ آف پاکستان کی پہلی خاتون جج بن جائیں گی۔ اجلاس کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ خاتون جج کی تعیناتی کی سفارش میرٹ پر کی گئی ہے ۔