دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، پشاور۔ پشاور میں پادری کے قتل کی گتھی نہ سلجھ سکی ، آئی جی ، سی سی پی او اور سیاسی رہنماؤں کا دورہ مدینہ مارکیٹ، مسیحی رہنماؤں کو انصاف کی یقین دہانی ، قاتلوں تک پہنچنے کا عزم ظاہر کیا ۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں فائرنگ کے واقعے میں ایک مسیحی پادری ہلاک جب کہ ایک اور شخص زخمی ہوئے تھے ۔پیر کے روز آئی جی کے پی ، سی سی پی او پشاور نے رنگ روڈ مدینہ مارکیٹ کا دورہ کیا اور مقتول ولیم سرفراز کے اہل خانہ سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر کامران بنگش بھی ہمراہ تھے ۔ پولیس کے اعلیٰ سربراہان نے متاثرہ مسیحی خاندان کو انصاف کی یقین دہانی کرائی اور ملزموں کو جلد گرفتار کرنے کا وعدہ کیا۔
مسیحی رہنماؤں نے اقلیتوں کی ٹارگٹ کلنگ سے آگاہ کیا اور تحفظ فراہم کرنے کامطالبہ کیا۔
پشاور کی اقلیتوں کی بڑھتی تشویش
ابتدائی تحقیقات کے مطابق پشاور کے تھانہ گلبہار کی حدود میں رنگ روڈ پر مدینہ مارکیٹ کے نزدیک موٹر سائیکل سوار افراد نے فائرنگ کی ۔ اس واقعے میں اسسٹنٹ پادری ولیم سراج زندگی کی بازی ہارے ۔ ولیم سراج علاقہ تھانہ چمکنی کی حدود میں واقع چرچ میں اسسٹنٹ پادری کے فرائض نبھا رہے تھے ۔
پشاور کی مسیحی برادری نے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کامطالبہ کیا ہے ۔ مسیحی رہنماؤں کے مطابق دونوں پادری پھندو کے علاقے میں قائم ایک چرچ میں عبادت کے بعد گاڑی پر جا رہے تھے کہ گلبہار کے علاقے میں ان پر فائر کھول دیا گیا۔ ولیم سراج کو فوری طور پر پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے ۔
ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق دوسرے پادری معمولی زخمی تھے جن کو علاج کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔پشاور میں اس سے پہلے احمدی کمیونٹی کے افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے تاہم کوئی بھی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔
اقلیتوں پر حملے روکنے کے لئے کے پی حکومت متحرک
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس کو ملزموں کی گرفتاری کا ٹاسک دیا ہے جس کے بعد تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھے کر لئے ہیں جبکہ نزدیکی مارکیٹ میں سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ بھی حاصل کی گئی ہے تاہم ملزموں کو فی الحال کوئی سراغ نہیں ملا ۔