ندیم رضا، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ شام میں بھی ایبٹ آباد طرز کا آپریشن ، داعش کا سربراہ ہلاک ، بائیڈن نے وائٹ ہاؤس بیٹھ کر کارروائی دیکھی ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق بین الاقوامی دہشتگرد تنظیم داعش کا سربراہ ابوابراہیم الہاشمی القریشی ترک شام سرحد پر امریکی سپیشل فورسز کی کارروائی میں مارا گیا ۔یہ کارروائی ایبٹ آباد آپریشن طرز پر کی گئی جس میں اسی سپیشل فورسز کے کمانڈوز نے انتہائی خفیہ کارروائی کرتے ہوئے ابو ابراہیم کے کمپاؤنڈ کو ٹارگٹ کیا۔ اسی سپیشل فورسز کے ایک گروپ نے ایبٹ آباد میں انتہائی خفیہ اور منظم کارروائی کی تھی جس کی کانوں کان کسی کو خبر نہ ہوئی ۔ جمعرات کے روز ایسا ہی آپریشن شامی سرحد کے قریب کیا گیاجس کا کسی کو اندازہ ہی نہ تھا۔ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے آپریشن کی طرح یہ کارروائی بھی امریکی صدر بائیڈن اور ان کی سکیورٹی ٹیم نے وائٹ ہاؤس کے سچوئیشن روم میں بیٹھ کر دیکھی جبکہ ایبٹ آباد آپریشن میں وائٹ ہاؤس کے نامعلوم مقام پر قائم سچوئیشن روم میں صدر اوبامہ اور ان کے قریبی وزرا اور پینٹاگون چیف نے کارروائی دیکھی تھی ۔
حالیہ کامیاب کارروائی کے بعد ابوابراہیم کی ہلاکت کا اعلان صدر بائیڈن نے خود کیا ۔انہوں نے کہا کہ ابوابراہیم الہاشمی القریشی شام ترک سرحد پر واقع قصبے اطمہ میں ہلاک ہوا ہے ۔ داعش عالمی امن کے لئے خطرہ ہے ۔امریکہ اور اتحادیوں کے مفادات کا دنیا بھر میں تحفظ کیا جائے گا۔ پینٹاگون کے مطابق ہیلی کاپٹروں پر سوار امریکی فوجیوں نے پہلے مشین گنوں سے عمارت پر فائرنگ کی پھر ڈرون سے میزائل بھی داغے ۔ تیسرے مرحلے میں امریکی دستوں سے زمین پر اتر کر کارروائی کی ۔
امریکی حملے کے وقت داعش کے سربراہ نے خود دھماکہ کیا
ابوابراہیم الہاشمی القریشی کی موت کا یقین ہونے کے بعد امریکی دستے واپس روانہ ہو گئے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ابوابراہیم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے خودکش دھماکہ کیا جس میں ابوابراہیم اور اس کے خاندان کی عورتیں اور بچے بھی مارے گئے ۔ اس کارروائی میں 20 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے ۔ واضح رہے کہ ابو ابراہیم الہاشمی القریشی 31 اکتوبر 2019 کو ابوبکر البغدادی کی موت پر داعش کا سربراہ بنا تھا۔ابوابراہیم کی اطلاع پر دس ملین ڈالر انعام مقرر کیا گیا تھا۔ ابوابراہیم 2014 میں داعش میں شامل ہوا اور موصل پر داعش کے قبضے میں اہم کردار ادا کیا۔