روس یوکرین جنگ 16ویں روز میں داخل ،6جنگ زدہ علاقوں میں بمباری تیز ،بعض مقامات پر جنگ بندی

وقت اشاعت :10مارچ2022

دی سپرلیڈڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ امریکا اور نیٹو نے وعدے کر کے یوٹرن لے لیا، کوئی یوکرین کی مدد کو نہ آیا، کمزور افواج روس کی  بمباری کے آگے ریت کی دیوار ثابت ہو رہی ہیں۔

بشکریہ : آر ٹی

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق روس نے یوکرین کے کئی شہروں میں بمباری جاری رکھے ہوئی ہے ۔ ایئر ڈیفنس سسٹم کو مفلوج کرنے کے دعوے سامنے آگئے ہیں ۔

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے تاہم پانچ سے چھ مقامات پر عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے ۔ روس نے ان علاقوں سے انخلا کے لئے بمباری روک دی ہے۔ دوسری جانب یوکرین صدر نے ایک مرتبہ پھر ہر قیمت پر اپنے ملک کے دفاع کا اعلان کر رکھا ہے ۔

LIVE BLOG :وقت اشاعت :2150جی ایم ٹی

روس یوکرین جنگ میں ہر گزرتے دن شدت آتی جارہی ہے ۔ روسی صدر ولادیمیرپیوٹن نے جوہری  حملے کے لئے فورسز کو تیاررہنے کا حکم دےدیا۔روسی صدر نے کہا ہے کہ یہ ردعمل نیٹو کی پابندیوں کا جواب ہے ۔ مغربی ممالک نے ہمارے ملک کےخلاف معاشی لحاظ سے  غیردوستانہ اقدامات اٹھائے ہیں۔ نیٹو ممالک کےسربراہان جارحانہ بیانات دے رہے ہیں۔

LIVE BLOG : وقت اشاعت 0100جی ایم ٹی

صدر بائیڈن نے روس کو بھاری قیمت چکانے کی دھمکیوں کے بعد عملی طور پر یوکرین میں فوجیں اتارنے سے گریز

کیا ہے ۔ نیٹو نے بھی اپنے طیارے ریڈ الرٹ کرنے کے بعد یوٹرن لے لیا اور روسی افواج کامقابلہ کرنے سے انکار ک دیا ہے جس کے بعد یوکرین اکیلا ہی روس کے خلاف میدان میں ہے ۔ صدر بائیڈن نے گزشتہ شب قوم سے خطاب میں ایک مرتبہ پھر غیر جنگی پالیسی کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ امریکا فوجیں اتارنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو بھی روس کے سامنا نہیں کرے گی تاہم روس پر سخت اقتصادی پابندیاں لگائی جارہی ہیں اس سلسلے میں معاشی محاذ میں روسی صدر کا مقابلہ کیا جائے گا۔

یوکرین کے شہروں میں اب تک صرف دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنا گیا

LIVE BLOG : وقت اشاعت :1230جی ایم ٹی

پیوٹن کی جانب سے یوکرین پر حملے کے اعلان کے بعد دارالحکومت کیف سمیت یوکرین کے

مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں گونج رہی ہیں۔ کیف اور ڈونباس کے علاقوں میں کئی عمارتوں سے آگ کے شعلے بلند ہو رہے ہیں ۔ یوکرین کی بلیک سی پورٹ اڈیسہ  پر بھی کروز میزائل داغے گئے ہیں جبکہ مشرقی یوکرین کے علاقے ماریوپول  میں فضائیہ کے مرکز کو  نشانہ بنانے کی اطلاعات ہیں۔

 خرکیف شہر  میں ملٹری کمانڈ سینٹرز پر بھی میزائل حملے کیے گئے  جس کے بعد ان عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی ۔ روسی فوج یوکرین کے علاقے ماریوپول اور اڈیسا میں پہنچ چکی ہے اور یوکرین کی فوج کو ہتھیار ڈالنے کا کہا جارہا ہے ۔

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کے ملٹری انفراسٹرکچر، ائیر ڈیفنس اور ائیر فورس کو نشانہ بنا رہا ہے۔ شہری علاقوں  پر حملے نہیں ہونگے ۔ اسی طرح شہروں پر میزائل اور آرٹلری سے حملہ نہیں کرکئے جارہے ۔

روسی صدر کی دو ٹوک وارننگ

LIVE BLOG : وقت اشاعت :1435جی ایم ٹی

روسی صدر نے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے ڈونباس میں فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی مداخلت ہوئی تو روس جواب دے گا۔انہوں نے کہا کہ روس اپنی سالمیت کی حفاظت کرنا خوب جانتا ہے ۔ انہوں نے نیٹو کا نام لئے بغیر کہا کوئی بھی چند ممالک کا اتحاد روس کے آگے کوئی   معنی نہیں رکھتا۔ روس اپنی سالمیت پر سمجھوتہ کرے گا نہ ہی کسی سازش کو کامیاب ہونے دے گا۔

اقوام متحدہ کے اجلاس میں روس کا موقف

LIVE BLOG :وقت اشاعت 1528جی ایم ٹی

روس کے سفیر برائے اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کو مشرقی یوکرین پر روسی حملے سے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے ۔

روسی سفیر نے بتایا کہ اقوام متحدہ چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت روس کا آپریشن بالکل درست ہے ۔ سالمیت کے تحفظ کے لئے روس کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے ۔ عالمی طاقتیں فساد کو بڑھکانے کی کوشش کررہی ہیں جس کا بھرپور جواب دیا جائےگا۔

اتحادیوں کےساتھ مل کر جواب دیں گے ، بائیڈن

LIVE BLOG : وقت اشاعت 1700جی ایم ٹی

امریکی صدر جو بائیڈن نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا کہ یوکرین پر روسی حملہ تباہ کن ہے ۔ اس سے انسانی نقصان بڑے گا۔ انہوں نے کہا یوکرین حملے پر دنیا روس کوکٹہرے میں کھڑا کرے گی۔ روسی حملےکے نتائج پر آج قوم سے خطاب کروں گا۔

اقوام متحدہ کی روس کو تنبہہ

 اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہےروسی صدر پیوٹن امن کو موقع دیں۔ دنیا نئی جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی ۔ پہلے بھی انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا آیا ہے ۔ اب ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔ یہ جنگ بندی عالمی امن کے لئے ضروری ہے ۔ صدرپیوٹن کے نام پیغام میں کہاروسی صدر انسانیت کے نام پر یوکرین سے روسی فوج واپس بلا لیں ۔

نیٹو کے 100طیارے سٹینڈ بائے

LIVE BLOG : وقت اشاعت 1925جی ایم ٹی

روس کے حملوں کے بعد نیٹو نے بھی حکمت عملی طے کر لی ہے ۔ نیٹو چیف نے برسلز میں ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے سو لڑاکا طیاروں کو سٹینڈ بائے رہنے کا حکم دیا ہے ۔ اس حوالے سے ایک ہنگامی اجلاس بھی بلایا گیا جس میں جنگی حکمت عملی پر غور کیا گیا ۔ سوئس میڈیا کے مطابق حملوں کے حوالے سے آئندہ 48گھنٹے اہم ہیں۔