دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ عمران خان اورپیوٹن کی ملاقات کیا 3گھنٹے جاری رہی ؟مشترکہ اعلامیے کے بعد سوالات جنم لینے لگے ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے صدر پیوٹن سے ملاقات میں عالمی امور ، یوکرین جنگ اور افغان صورتحال پر بات چیت کی ۔ یہ ملاقات کتنی دیر جاری رہی اس پر ابہام پیدا ہوگیا۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق دونوں سربراہان کی ملاقات ایک گھنٹے شیڈول تھی تاہم بعد میں اس ملاقات کا دورانیہ تین گھنٹے کر دیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان صدارتی محل پہنچے تو روسی صدر نے ان سے گرم جوشی سے مصافحہ کیا جس کے بعد روسی صدر اپنی مترجم کے ہمراہ سیٹ پر براجمان ہوئے اور گفتگو شروع ہوئی ۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ روسی مین سٹریم میڈیا نے اس ملاقات کو اہمیت ہی نہیں دی ۔ آرٹی اور سپتنک سمیت بڑے نیوز نیٹ ورکس نے وزیراعظم عمران خان کی آمد کی خبر تک جاری نہ کی جبکہ ملاقات کا بھی کہیں تذکرہ نہیں ملا۔
دوسری جانب اس ملاقات کے بعد وزیراعظم آفس اسلام آباد سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں مشترکہ اعلامیہ کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے کا حوالہ دیا گیا۔
وزیراعظم آفس کی پریس ریلیز میں پیوٹن کی گفتگو کا تذکرہ نہیں۔۔
مشترکہ اعلامیہ کےمطابق دونوں ممالک نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بات چیت کی ۔ تعلقات کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ عمران خان نے کشمیر کے تنازع کے پر امن حل کی ضرورت پر زور دیا۔ انتہا پسندی اور اسلامو فوبیا کے رجحانات پر تشویش کا اظہار کیا۔
اعلامیہ کے مطابق عمران خان نے کہا پاکستان کو امید ہے کہ سفارت کاری سے فوجی تنازع کو ٹالا جاسکتا ہے۔ تنازعات کی صورت میں معاشی طورپر سب سے زیادہ نقصان ترقی پذیر ممالک کو ہوتا ہے ۔ روسی صدر نے اس موقع پر کیا گفتگو کی کچھ تفصیلات سامنے نہیں آسکیں ۔