قومی اسمبلی میں نمبر گیم کی دلچسپ صورتحال ، اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کے لئے بظاہر مزید دس ارکان کی حمایت درکار

وقت اشاعت :9مارچ2022

ندیم چشتی ، بیوروچیف ، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ قومی اسمبلی میں نمبر گیم کی دلچسپ صورتحال ، اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کے لئے بظاہر مزید دس ارکان کی حمایت درکار  ہے ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق تحریک عدم اعتما د کوکامیاب بنانے کے لئے اپوزیشن کو بڑے چیلنج کا سامنا ہے ۔ اس وقت اپوزیشن ارکان کی تعداد 162 ہے ۔ اس طرح تحریک عدم اعتماد کی حمایت میں درکار 172ووٹوں  میں دس ووٹ کم ہیں ۔ دوسری جانب اپوزیشن ارکان کے دعوؤں کے مطابق انہیں 178 سے بھی زائد ارکان کی حمایت حاصل ہے ۔منگل کے روز پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے حمایت یافتہ ارکان کی تعداد 200سے بھی زیادہ بتائی ۔ اپوزیشن کے ارکان متعدد بار نمبر گیم پوری ہونے کے دعوے کر چکے ہیں ۔

دی سپرلیڈ نیوز کے ذرائع کے مطابق بعض ارکان نے حکومتی ارکان اسمبلی کی بھی حمایت کا دعویٰ کر رکھا ہے ۔ ایوان میں اگر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی بات کریں تو وہ 155ہے  ۔ ان کے ساتھ ایم کیو ایم اور ق لیگ بڑے اتحادی  ہیں جن کے ارکان کی تعداد بالترتیب 7 اور 5 ہے ۔ حکومت کو بلوچستان عوامی پارٹی کے 5،جی ڈی اے کے تین ارکان کی بھی حمایت حاصل ہے ۔ اسی طرح شیخ رشید کی صورت میں عوامی مسلم لیگ کا ایک ووٹ اور جے ڈبلیو پی کا بھی ایک رکن حکومت کی صفوں میں شامل ہے ۔

فاٹا کے دو ارکان بھی حکومت سے وابستگی کے دعویدار رہے ہیں ۔ اس طرح ایوان میں حکومتی ارکان کی تعداد 179 بنتی ہے ۔

دوسری جانب اپوزیشن کے پلڑے میں اس وقت 162 ارکان اسمبلی ہیں ۔ ن لیگ 84، پیپلز پارٹی کے 56اور جے یو آئی ف کے ارکان کی تعداد 15 ہے ۔ اسی طرح بی این پی کے چار، اے این پی کا ایک اور دو آزاد امیدوار اپوزیشن کے ساتھ ہیں ۔ ذرائع کے مطابق اگر ق لیگ اور ایم کیو ایم تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دے تو وزیراعظم عمران کو یقینی طور پر گھر جانا ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ۔