مختار خان، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، پشاور۔ عمران خان کے قریبی دوست جاوید آفریدی بڑے سکینڈل کی لپیٹ میں آگئے ، ایم جی کاروں کی مبینہ انڈر انوائسنگ کی تحقیقات شروع ہو گئیں ۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق عمران خان کے قریبی دوست جاوید آفریدی کا نام بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے کیس میں سامنے آگیا ہے ۔ ایم جی کار کمپنی کی جانب سے گاڑیوں کی درآمد میں مبینہ انڈر انوائسنگ کی تحقیقات شروع ہو گئیں ۔ ایف بی آر کے مطابق معاملے کی انکوائری کیلئے چار رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی 15 مئی تک رپورٹ پیش کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق جاوید آفریدی کی جانب سے 11 ہزار 223 ایم جی گاڑیاں درآمد کی گئیں۔
پبلک اکاونٹس کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات کا حکم پہلے ہی دے رکھا تھا جس کے بعد ایف بی آر بھی حرکت میں آگیا۔ کمیٹی چین سے درآمد کردہ گاڑیوں کی کلیئرنس کے ریکارڈ کا جائزہ لے گی ۔ کار مینوفیکچرنگ کمپنی، امپورٹر اور کسٹمز حکام سے معلومات لی جائیں گی۔ ایم جی گاڑیوں کی درآمد میں اینٹی منی لانڈرنگ کے پہلو کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی خزانے کو مبینہ نقصان پہنچانے کے ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔
واضح رہے کہ جاوید آفریدی نے پاکستان میں ایم جی کاریں لانچ کی تھیں جو ہاتھوں ہاتھ بک گئیں ۔کاروں کی درآمد میں مبینہ طور پر اثر رسوخ استعمال کیا گیا اور شرائط و ضوابط پر عمل نہیں کیا گیا۔ یوں جاوید آفریدی کی کمپنی کو بھاری منافع ہوا ۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کے قریبی ہونے کی وجہ سے جاوید آفریدی کو فائدہ پہنچایا گیا ۔ دی سپرلیڈ ڈاٹ کام نے پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی سے موقف جاننے کی کوشش کی مگر رابطہ نہ ہوسکا۔