سربراہ پی ٹی آئی کے بیان پر فوج کا سخت ردعمل ، حکومت کا عمران خان کی گرفتاری ، نظر بندی سمیت مختلف آپشنز پر غور

وقت اشاعت :6ستمبر2022

ندیم چشتی ، بیورو چیف اسلام آباد،دی سپرلیڈ ڈاٹ کام۔ سربراہ پی ٹی آئی کے بیان پر فوج کا سخت ردعمل ، حکومت کا عمران خان کی گرفتاری ، نظر بندی سمیت مختلف آپشنز پر غور ، آصف زرداری نے گرفتار نہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق فیصل آباد جلسے میں عمران خان کے بیان کے بعد فوج کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق نازک وقت میں پاک فوج کی سینئر قیادت کو متنازع بنانے کی کوشش انتہائی افسوسناک ہے۔ فوج میں عمران خان کے بیان پر شدید غم و غصہ ہے۔ جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ آرمی چیف کے انتخاب کے عمل کو متنازع بنانا ریاست پاکستان اور نہ ہی ادارے کے مفاد میں ہے۔فوج آئین پاکستان کی بالادستی کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔پاک فوج کی سینئر قیادت کی اہلیت اور حب الوطنی دہائیوں پر محیط بےداغ، شاندارعسکری خدمات سے عیاں ہے ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ  فوج قوم کی سکیورٹی اور حفاظت کے لیے ہر روز جانیں قربان کر رہی ہے

حکومت کی پالیسی کیا ہے ؟

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے ذرائع کے مطابق عمران خان کے بیان کے بعد اتحادی حکومت نے سر جوڑ لئے ہیں۔ وزارت داخلہ مختلف آپشنز پر کام کر رہی ہے ۔ اداروں کے خلاف بیان بازی کی دفعات عائد کرتے ہوئے عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے ۔ دوسری آپشن ان کی نظر بندی کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں کابینہ اجلاس میں حتمی فیصلہ متوقع ہے ۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ آصف زرداری عمران خان کی گرفتاری کے حامی نہیں ۔ پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین کے مطابق اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو انہیں سیاسی شہید بننے کا موقع ملے گا۔ آصف زرداری کے مطابق عمران خان اپنی غلطیوں کی وجہ سے خود پھنسیں گے ۔ حکومت ایسی کوئی حرکت نہ کرے جس سے عمران خان کو فائدہ پہنچے اور اتحادی حکومت پر سیاسی انتقام کا الزام عائد ہو۔ دوسری جانب ن لیگ جارحانہ پالیسی اپنانے کا عندیہ دے چکی ہے اس سلسلے میں آئندہ اڑتالیس گھنٹے انتہائی اہمیت کے حامل ہونگے ۔