برطانیہ کوایک اورآئرن لیڈی مل گئی،کیاٹرس بادشاہی نظام کےخلاف آوازاٹھانےوالی ہیں؟

وقت اشاعت :6ستمبر2022

احد ڈار ، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام،  لندن ۔  برطانیہ کوایک اورآئرن لیڈی مل گئی،کیاٹرس بادشاہی نظام کےخلاف آوازاٹھانےوالی ہیں؟

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق الزبتھ ٹرس برطانیہ کی نئی وزیراعظم منتخب ہو گئی ہیں ۔ زیادہ تر رہنماؤں نے  ٹرس کے منتخب ہونے کو برطانیہ کے لئے نیک شگون قرار دیا ہے ۔ میری الزبتھ ٹرس سنہ 1975 میں آکسفورڈ میں پیدا ہوئیں۔ اُن کے والد ریاضی کے پروفیسر اور والدہ ایک نرس تھیں ۔ پورا خاندان بائیں بازو  کے نظریات کا حامی  سمجھا جاتا ہے ۔ الزبتھ ٹرس کو برطانیہ کی ایک اور آئرن لیڈی قرار دیا جارہا ہے ۔ نوجوانی  کے دور میں وہ اپنی والدہ کے مشن کا ساتھ دے چکی ہیں ۔  ٹرس کی والدہ نے جوہری اسلحے کی تخفیف کی مہم بھرپور حصہ لیا تھا ۔

ٹرس اپنی والدہ کے ساتھ ریلیوں میں جاتی رہیں  ۔ یہی وہ وقت تھا جب انہوں نے جدوجہد کو اپنا نصب العین بنایا۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرس کے بھائی نے کہا کہ الزبتھ ٹرس کو ہار سے بہت ڈر لگتا تھا۔ وہ بچپن سے ہی جیت کی کوشش کرتی رہتیں۔ کوئی بھی کھیل ہوتا وہ ہار برداشت نہیں کرتی تھیں ۔ لیڈز شہر میں ابتدائی تعلیم کے بعد ٹرس آکسفورڈ یونیورسٹی میں زیرتعلیم رہیں ۔ انہوں نے فلسفہ، سیاست اور معاشیات کی تعلیم حاصل کی اور طالب علمی کے دور سے ہی سیاست میں سرگرم رہیں۔

لز ٹرس کیا بادشاہی نظام کے خلاف آواز اٹھانے والی ہیں ؟

نو منتخب  برطانوی وزیراعظم لز ٹرس  برطانوی سیاسی جماعت لبرل ڈیموکریٹس کے لیے سرگرم رہ چکی ہیں ۔ 1994 میں لبرل ڈیموکریٹس کی جانب سے منعقد کی گئی کانفرنس میں اُنہوں نے بادشاہت کے نظام کے خاتمے کے حق میں تقریر کی جس کو بے حد پذیرائی ملی  ۔

 برائٹن میں ہونے والی اس کانفرنس میں انہوں نے مندوبین سے کہاہم لبرل ڈیموکریٹس سب کو موقع دینے پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم یہ نہیں مانتے کہ کچھ لوگ حکومت کرنے کے لیے پیدا ہوتے ہیں۔بادشاہت کچھ بھی نہیں ۔ لز ٹرس کے وزیر اعظم بننے کے بعد برطانیہ میں بہت سے لوگ یہ بھی کہہ رہےہیں کہ وزیر اعظم لز ٹرس بادشاہت کے نظام کے خلاف آواز اٹھائیں گی ۔ برطانوی سیاسی حلقوں میں انہیں ایک اور آئرن لیڈی کہا جارہا ہے ۔ عوام نے آتے ہی ان سے امیدیں  لگا لی ہیں ۔