دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، لندن ۔ ناجائز تعلقات سے شروع ہونے والی کہانی کا بھیانک انجام ، برطانیہ میں پاکستانی ٹک ٹاکر ماں بیٹی قتل کے الزام میں گرفتار کیسے ہوئیں ؟پولیس نے ساری گتھی سلجا دی ۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق برطانیہ میں ایک انوکھے کار حادثے کی گتھی سلجھ گئی ہے انکشافات ایسے ہیں کہ سب ہی حیران رہ گئے ہیں ۔ جہاں پولیس کے کردار کی تعریف ہو رہی ہے وہیں مقتول خاندانوں کی جانب سے بروقت ایکشن کو بھی داد دی جارہی ہے ۔ مگر یہ معاملہ ہے کیا ؟ تفصیلات کچھ اس طرح ہیں ۔
اکیس فروری 2022:برطانیہ میں کار حادثے کا ایک خطرناک کھیل
لندن میں 21سال کے دو نوجوانوں کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت ہوئی ۔ شام کے اوقات میں دونوں دوست گھر سے نکلے اور ایک گاڑی کی ٹکر کا نشانہ بن کر درخت سے ٹکرا کر شدید زخمی ہو گئے ۔ کار حادثے میں ثاقب حسین اور ہاشم اعجاز کچھ ہی دیر بعد دم توڑ گئے ۔ پولیس موقع پر پہنچی تو فوری طور پر دونوں دوستوں کو ہسپتال لے جایا گیا مگر دونوں راستے میں ہی آخری سانسیں لے چکے تھے ۔ یہ معاملہ حادثہ قرار دے کر ختم کیا گیا اور پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کر دیں ۔
کیس میں ڈرامائی موڑ
یہ معاملہ کیا حقیقت میں حادثے کا ہی واقعہ تھا یا پھر اس کے محرکات کچھ اور تھے ؟ شاید یہ راز ہی رہتا مگر دونوں نوجوانوں کے ورثا کو یہ بات آسانی سے ہضم نہیں ہو رہی تھی ۔ ثاقب حسین کے اہل خانہ نے اس واقعے کو ٹریفک حادثہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا اور پولیس کو فون کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شک ہے دونوں کو مارا گیا ہے ۔
مقتول نوجوانوں کے ورثا کی درخواست پر پولیس کا فوری ایکشن
برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس نے اس واقعے پر فوری ایکشن لیا اور مختلف زاویوں سے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا گیا ہر پہلو سے مشکوک عوامل کو تفتیش کا حصہ بنایا گیا مگر زیادہ کامیابی نہیں ملی ۔ اس دوران پولیس کے تفتیش کاروں نے حیرت انگیز پہلو کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔ وہ یہ تھا کہ شدید زخمی حالت میں ایک نوجوان نے ریسکیو سروس کو کال کی اور کہا کہ ایک گاڑی نے ان کاپیچھا کر کے ہٹ کیا ہے ۔ انہیں جان بوجھ کر مارا گیا ہے ۔ اس کال کے بعد نوجوان دم توڑ گیا ۔
کار حادثہ منظم قتل کی سازش قرار
برطانوی پولیس نے تفتیش کا دائرہ وسیع کیا تو سب کچھ سامنے آگیا۔ پولیس نے پاکستانی نژاد ٹک ٹاکر ماں بیٹی کو حراست میں لے لیا ۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ٹک ٹاکر 46سالہ انصرین بخاری کے ایک نوجوان سے ناجائز تعلقات تھے ۔ نوجوان انہیں نازیبا ویڈیوز اور تصاویر وائرل کرنے کے لئے بلیک میل کر رہا تھا۔ انصرین بخاری نے اپنی بیٹی 24سالہ مہک سے ذکر کیا تو بیٹی نے اپنی ماں کوایک واٹس ایپ پیغام بھیجا کہ جلد اس نوجوان کو ٹھکانے لگا دوں گی ۔ جس کے بعد قتل کی منظم واردات ہوئی ۔
وقوعے کے روز کیا ہوا؟
ٹک ٹاکر ماں بیٹی نے ثاقب حسین کی گاڑی کو ہٹ کرنے کے لئے ریخان کاروان اور رئیس جمال نامی پاکستانی نژاد نوجوانوں کی خدمات حاصل کیں جنہوں نے ثاقب کی گاڑی کا پیچھا کر کے اسے ٹکر ماری جس کے بعد وہ درخت سے جا ٹکرائے ۔
مہک بخاری اور ان کی ٹک ٹاکر والدہ نے یہ کام ریخان کاروان اور رئیس جمال کے ذریعے کروایا۔ دونوں نے تعاقب کے بعد اپنی گاڑی سے ثاقب حسین کی کار کو کچل دیا۔
عدالت نے مہک بخاری، انصرین بخاری، ریخان کاروان اور رئیس جمال کو قتل کا مجرم قرار دیدیا جب کہ ان کے دیگر دوستوں 23 سالہ نتاشا اختر، امیر جمال اور 23 سالہ صناف غلام مصطفیٰ کو قتل میں معاونت کا مجرم قرار دیا۔ملزموں کو یکم ستمبر کو سزا سنائی جائے گی ۔
مہک بخاری کے ٹک ٹاک پر ایک لاکھ سے زائد فالوورز ہیں جہاں وہ فیشن اور بیوٹی ٹپس کے متعلق ویڈیوز پوسٹ کرتی رہتی ہیں