کراچی میں26سالہ ڈاکٹر کی پراسرار موت۔۔ڈاکٹر ماہا نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار لی۔
تفصیلات کے مطابق گزری کے علاقے میں پولیس کو ایمرجنسی کال موصول ہوئی جس میں ایک شخص نے بتایا کہ اس کی بیٹی نے خود کشی کر لی ہے ۔
پولیس موقع پر پہنچی اور بیانات ریکارڈ کر لئے ۔ ماہا نامی ینگ ڈاکٹر کی موت کا معاملہ اتنا سادہ نہیں ۔
واقعے کے بعد لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخمو ں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی ۔
ایس پی کلفٹن عمران مرزا نے سپر لیڈ نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جارہی ہے ۔ ڈاکٹر کے والد نے ون فائیو پر کال کی اور واقعے کی اطلاع دی ۔
گھر میں ایک نائن ایم ایم کا پستول ملا ہے جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ گولی اسی پستول سے چلی ۔
پولیس اس معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے کہ پستول کس کے نام ہے ۔ ابتدائی تحقیقات میں اہل خانہ نے پستول کی ملکیت کی تردید کی ہے ۔
دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ماہا کے والدین کی علیحدگی ہو چکی ہے ۔ ماہااپنے والد اور دو بھائیوں کے ساتھ رہتی تھی ۔ پولیس نے ماہا کے ساتھی ڈاکٹروں سے بھی بیانات لئے ہیں ۔
پولیس کے مطابق اہل خانہ ڈاکٹر ماہا کی لاش کو تدفین کے لیے میرپورخاص لے گئے ہیں۔ ان کی واپسی پرواقعہ کا مقدمہ درج کے مزید تحقیقات کی جائیں گی۔
واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف ذرائع سے خبریں گردش کر رہی ہیں ۔ ان میں سے ایک غیرت کے نام پر قتل کی بھی ہے ۔
بعض ذرائع بتا رہےہیں کہ ڈاکٹر ماہا کے والد ایک مذہبی شخصیت ہیں ۔ یہ بھی خبر زیر گردش ہے کہ ان کا خاندان مذہبی رجحان رکھتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیئے :مجھے طلاق دے دو ۔۔ بگو نہیں چھوڑ سکتی
ان کے والدایک دربار کے گدی نشین ہیں ۔ ماہا کی آزاد خیالی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں ۔ تاہم پولیس کی تفتیش سے پہلے کوئی بھی رائے قائم کرنا قبل از وقت ہوگا۔