کراچی کےسمندرسےفیری سروس کہاں تک چلےگی؟ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی اور وزیر اطلاعات شبلی فراز کے بیانات سے ابہام پیدا ہوگیا۔
دی سپر لیڈ کے مطابق پاکستان کے سمندر سے فیری سروس شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے ۔ اس حوالے سے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں باضابطہ منظوری دی گئی ۔ کراچی بندرگاہ اور گوادر سے سفر کا آغاز ہوگا۔
وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نےاس حوالے سے ٹویٹ کیا کہ آج پاکستان کے لئے تاریخی دن ہے ۔ کیونکہ وفاقی کابینہ نے عمران خان کے ویژن بلو اکانومی کی تقلید کرتے ہوئے وزارت بحری امور کر دنیا کی تمام ممکنہ منازل کےلئے مسافر کشتیاں چلانے کی اجازت دے دی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اب سمندری سفر کے لئے آبی سرحدیں کھلی ہیں ۔علی زیدی کی ٹویٹ کے مطابق سمندر سے تمام ممکنہ منازل تک فیری سروس شروع ہوگی۔
کراچی اور گوادر کی ممکنہ منازل ، ایران ، اومان، مسقط،افریقی ممالک ا ور مشرق میں بھارت اور سری لنکا کی بندرگاہیں ہو سکتی ہیں ۔
فیری سروس زائرین کی سہولت کے لئے ہے،شبلی فراز
دوسری جانب وزیر اطلاعات نے میڈیا بریفنگ میں منظوری کو صرف زائرین کی سہولت سے مشروط کیا۔
اسی حوالے سے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے میڈیا کو بتایا کہ کابینہ نے زائرین کی سہولت کے لئے فیری سروس کے آغاز کی منظوری دی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سفر کا آغاز پورٹ قاسم اور گوادر بندرگاہ سے ہوگا۔ حکومت ان بندرگاہوں پر مسافروں کی سہولت کے لئے امیگریشن ، کسٹمز سمیت تمام سہولیات فراہم کرے گی ۔
یہ بھی پڑھیئے:ٹرمپ 11کشتیوں کو لے ڈوبے
اس طرح وزرا کی الگ ، الگ بریفنگ سے معاملہ الجھ کر رہ گیا ہے ۔ اگر شبلی فراز کے موقف کو دیکھا جائےتو اس سے مراد ، ایران، عراق سمیت چند خلیجی ممالک کی بندرگاہیں ہیں۔