متحدہ عرب امارات کےبعدبحرین نےبھی اسرائیل کوقبول کرلیا ہے ۔ اس بات کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےاپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ بحرین اور اسرائیل ایک دوسرے سے تعلقات معمول پر لانے کو تیار ہیں ۔ آج ایک اور تاریخی پیش رفت ہوئی ہے ۔ ہمارے دو عظیم دوستوں اسرائیل اور بحرین امن معاہدے پر رضا مند ہوگئے ہیں۔
تیس دنوں میں دوسرے عرب ملک نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کیا ہے ۔ صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے لئے ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔ جس کی وجہ سے امریکی صدر کے کردار کو کئی ممالک میں پذیرائی مل رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیئے:اسرائیل امارات امن معاہدے کے بعد ٹرمپ نوبل انعام کےلئے نامزد
اس سے پہلے یہ قیاس آرائیاں زوروں پر تھیں کہ امارات کے بعد بحرین بھی اسرائیل کو قبول کرنے والا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطا بق متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو قبول کرنے کے بعد بحرین کے بھی رابطے شروع ہو گئے تھے تاہم متحدہ عرب امارات کےبعدبحرین نےبھی اسرائیل کوقبول کرلیا ۔
بحرین کی قیادت نے متعدد بار بیک ڈور رابطے کئے اور سفارتی مراکز قائم کرنے کے لئے لائحہ عمل پر بات چیت کی ۔ اس طرح بحرین اسرائیل سے تعلقات قائم کرنےو الا چوتھا عرب ملک بن گیا ہے ۔ اس سے پہلے مصر اور اردن بھی سفارتی تعلقات قائم کر چکے ہیں ۔