موٹروےگینگ ریپ کےملزم چارروزبعدبھی گرفتارنہ ہوئے

موٹروےگینگ ریپ کےملزم چارروزبعدبھی گرفتارنہ ہوئے ۔آئی جی پولیس نے اہم ثبوت ملنے کا دعویٰ کر دیا ۔ لیکن بات دعوؤں سے آگے نہ نکل سکی۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق لاہور موٹر وے زیادتی کیس پنجاب پولیس کے لئے ٹیسٹ کیس بن چکا ہے ۔ آئی جی نے جمعہ کو میڈیا سے گفتگو میں اہم شواہد ملنے کا دعویٰ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ واردات کے قریب پانچ کلومیٹر تک کے علاقے میں آپریشن کیا گیا ہے ۔ مختلف چھاپوں کے دوران بیس مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ سات کے ڈی این اے ٹیسٹ مکمل کر لئے گئے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیئے :متنازع بیان پر سی سی پی او کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

دوسری جانب پولیس ذرائع نے دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کو بتایا کہ ملزموں کا فی الحال کوئی سراغ نہیں ملا ۔ ابتدائی شواہد کی روشنی میں ہی تحقیقات آگے بڑھ رہی ہیں ۔ جس جگہ موٹر وے پر باڑ ٹوٹی ہوئی تھی وہاں کوئی کیمرہ نہیں تھا۔ اسی لئے کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج ہاتھ نہیں لگ پائی ۔

پولیس نے علاقے کے جرائم پیشہ افراد کی فہرست بھی تیار کر لی ہے ۔ ماضی میں مطلوب اور جرائم کاریکارڈ رکھنے والے افراد کو بھی ٹریس کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔پولیس نے گجر پورہ کے علاقے میں مختلف ناکے بھی لگا رکھےہیں جہاں متشبہ افراد پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے ۔ پولیس کی فرانزک ٹیموں نے ملزموں کا خاکہ تیار کررکھا ہے ۔ تاہم موٹروےگینگ ریپ کےملزم چارروزبعدبھی گرفتارنہ ہوئے