محمد علی جدون ، نیو جرسی ۔ ٹرمپ بائیڈن مباحثےنےامریکی سیاسی روایات کاجنازہ نکال دیا ہے ۔صدارتی الیکشن کے لیے پہلے مباحثے میں صدر ٹرمپ اور جو بائیڈن نے ایک دوسرے پر بھرپور الزامات لگائے ۔
امریکی صدارتی الیکشن کے لیے پہلے صدارتی مباحثے میں روایتی انداز میں تحمل کا کوئی تاثر نہ ملا۔ ٹرمپ کا رویہ جارحانہ رہا تو جو بائیڈن بھی کسی سے کم نہ رہے ۔ اس مباحثے میں دونوں نے ایک دوسرے پر ذاتی حملے بھی کئے ۔ بعض اوقات روایات کے برعکس ایک دوسرے کو ٹوکا بھی گیا۔ اس مباحثے میں کوئی بھی واضح فاتح نظر نہ آیا ۔
ٹرمپ بددماغ ہیں ، جوبائیڈن
جوبائیڈن نےکہا کہ ٹرمپ بظاہر بددماغ ہیں ۔ فیصلہ کرنے میں عقل نہیں دکھاتے ۔ کورونا وبا سے نمٹنے کی حکمت عملی بےکار رہی ۔ ہیلتھ کیئر پر بحث کے دوران ٹرمپ نے صحت کا نظام بہتر بنانے اور دواؤں کی قیمتیں ستر سے اسی فیصد کم کرنے کا دعویٰ کیا تو بائیڈن نے انہیں ٹوک کر جھوٹا کہہ ڈالا۔ اسی طرح بائیڈن کی تقریر کے دوران بھی صدر ٹرمپ نے مداخلت کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا۔ ایک موقع پر بار بار بائیڈن کو ٹوکا تو بائیڈن نے انہیں مسخرہ کہہ دیا ۔
یہ بھی پڑھیئے:پومپیو پر تنقید کیوں ہو رہی ہے ؟
ٹرمپ مداخلت سے باز نہ آئے تو بائیڈن نے انہیں منہ بند رکھنے کی قدرے سختی سے وارننگ دی ۔ جو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کی ٹیکس چوری پر بھی بات کی اور کہا کہ ٹرمپ سکول کے اساتذہ سے بھی کم ٹیکس دیتے ہیں۔ کیونکہ امریکی صدر سمجھتے ہیں کہ وہ بہت ہوشیار ہیں اور ٹیکس نظام سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔
بائیڈن کے بیٹے کو ذلیل کر کے فوج سے نکالا گیا،ٹرمپ
صدر ٹرمپ نے ٹیکس چوری کی تردید کی اور بائیڈن پر ذاتی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے کو ذلیل کرکے فوج سے نکالا گیا تھا ۔بائیڈن نے صدر ٹرمپ پر نسل پرستی کا الزام لگایا اور کہا کہ ٹرمپ نے نفرت پھیلانے کے لیے ہر حربہ آزمایا ۔ اس پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ لوگ امریکا کو نسل پرست اور نفرت کی جگہ بتاکر ملک کو بدنام کر رہے ہیں ۔
کورونا وبا سے نمٹنے میں ناکامی کے الزام پر ٹرمپ نے بائیڈن کو ترکی بہ ترکی جواب دیا اور کہا کہ اگر تم ہوتے تو کچھ بھی نہ کرپاتے کیونکہ تمہارے پاس صلاحیت ہی نہیں ہے ۔دونوں صدارتی امیدواروں نے الیکشن کی شفافیت اور پرامن انتقال اقتدار پر بھی تلخ بحث کی ۔ صدر ٹرمپ نے بذریعہ ڈاک ووٹوں میں فراڈ کا خدشہ ظاہر کیا اور کہا کہ فیصلہ عدالت میں ہوگا کیونکہ اگر فراڈ ہوا تو وہ عدالت جائیں گے ۔اس پر جواب دیتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ کو پتہ ہی نہیں وہ کیا بات کر رہے ہیں۔ امریکا میں سول وار کے دور سے بذریعہ ڈاک ووٹ ڈالے جاتے ہیں اور کبھی فراڈ نہیں ہوا ۔