دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ ہاتھ کاٹنے اور سر قلم کرنے جیسی سزائیں بحال کر دی ہیں ، طالبان کا اعلان، عالمی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق طالبان نے سخت سزائیں بحال کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ مذہبی پولیس کے سربراہ نے عالمی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اب سزائے موت بھی ہوگی اور چوری پر ہاتھ کاٹنے جیسی سزائیں بھی دی جائیں گے ۔ ملا نور الدین ترابی نے اے پی کو بتایا کہ ملک میں سکیورٹی نظام بہتر کر رہے ہیں ۔ ایسے میں ہاتھ کاٹنے جیسی سزائیں بھی بحال کر دی ہیں۔ اسی طرح پھانسی کی سزا بھی لازمی دیں گے ۔ بڑے جرم پر سر قلم کرنے جیسی سزائیں بھی ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں قیام امن اور جرائم سے پاک کرنے کے لئے ایسی سخت سزائیں ضروری ہیں ۔ البتہ نوے کی دہائی کی طرح شاید یہ سزائیں سر عام نہیں دی جائیں گی ۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن اور امریکی انخلا کے لئے طالبان نے بھاری قیمت چکائی ہے ۔ اقتدار میں آکر مذہب کو مقدم رکھیں گے ۔ تمام ممالک سے بہتر تعلقات ترجیح ہے ۔ دنیا ہماری مدد کرے تاکہ عوام خوشحالی کی راستے پر آسکیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ طالبان اپنا ایجنڈا لے کر آئے ہیں ۔ ہمیں کسی سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ۔ جو سزائیں ہم چاہیں گے اپنے طے کردہ اصولوں کے مطابق دیں گے ۔